وادی میں 117 ویں دن بھی سرگرمیاں مفلوج

سری نگر۔02 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) وادی کشمیر میں علیحدگی پسندوں کی اپیل پر ہڑتال کے باعث مسلسل 117 ویں دن بھی عام سرگرمیاں بری طرح متاثر رہیں۔ پولیس کے مطابق وادی میں کہیں بھی کرفیو نہیں ہے تاہم امن و امان کی برقراری کے لئے پولیس اور سکیوریٹی فورسس کو تعینات رکھا گیا ہے۔ سری نگر کے مضافاتی علاقہ آنچار سورا میں پولیس کی گھر گھر تلاشی مہم کے خلاف عوام اور سکیوریٹی فورسس میں جھڑپیں ہوگئیں جن میں ایک سینئر پولیس عہدیدار کے بشمول تقریباً تین درجن افراد زخمی ہوگئے۔ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں آزادی مارچ کو ناکام بنانے کے لئے کافی تعداد میں سکیوریٹی تعینات کی گئی ہے۔
کشمیر کے تعلق سے مرکز کا رویہ مایوس کن: مایاو تی
لکھنو۔02 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) صدر بہوجن سماج پارٹی مایاوتی نے کشمیر کے تعلق سے نریندر مودی حکومت کی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہاں کے عوام کے بارے میں حکومت کا رویہ غیر حساس اور مایوس کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہند۔پاک کشیدگی کا خمیازہ کشمیری عوام بھگت رہے ہیں۔ مرکز کو چاہئے کہ عوام کی فکر کرتے ہوئے حالات کو معمول پر لانے کے لئے ٹھس قدم اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمراں پی ڈی پی اور بی جے پی اتحاد بری طرح ناکام ہوچکا ہے۔ وادی میں بدامنی کا سلسلہ جاری ہے ، پر اسرار طور پر اسکول عمارتیں نذرآتش کی جارہی ہیں اور معمولات زندگی درہم برہم ہے۔
ان سب کے باوجود حکومت کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔