سرینگر۔ 2 اگست (سیاست ڈاٹ کام) کشمیر میں کل علحدگی پسندوں کی جانب سے ہڑتال میں نرمی کے بعد عام سرگرمیاں کسی قدر بحال ہوئی تھیں لیکن آج پھر کئی علاقوں میں دوبارہ کرفیو نافذ کردیا گیا اور مکمل وادی میں تحدیدات برقرار ہیں۔ کل دکانات اور تجارتی ادارے کھل گئے تھے کیونکہ علحدگی پسندوں نے احتجاجی پروگرام میں نرمی کا اعلان کیا تھا۔ تاہم آج پھر مارکٹس بند رہے اور سڑکوں پر گاڑیاں نہیں چلائی گئی۔ اننت ناگ ٹاؤن کے علاوہ سرینگر کے 6 پولیس اسٹیشن حدود میں کرفیو برقرار ہے۔ اس دوران جموں کشمیر کے وزیرتعلیم نعیم اختر کے مکان واقع پرے پورہ میں کل رات پٹرول بم پھینکا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ نامعلوم افراد نے یہ کارروائی کی ۔ تاہم اس میں کوئی بھی زخمی نہیں ہوا۔ پولیس عہدیدار کے مطابق وزیرتعلیم کی رہائش گاہ پر کل رات پٹرول بم پھینکا گیاجس کی وجہ سے مکان کی گیٹ کو نقصان پہنچا۔ جس وقت یہ بم پھینکا گیا نعیم اختر اور ان کی اہلیہ وہاں موجود نہیںتھے کیونکہ گذشتہ سال پی ڈی پی ۔ بی جے پی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد انہیں انتہائی سیکوریٹی کے حامل گپکر روڈ منتقل کردیا گیاتھا۔ روڈ اینڈ بلڈنگ ڈپارٹمنٹ کے دفتر پر بھی کل رات پٹرول بم پھینکا گیا۔ تاہم اس میں بھی کوئی زخمی نہیں ہوا۔