وادیٔ کشمیر کے کئی علاقوں میں اچانک بند

دستور ہند کی دفعہ 35A منسوخ کرنے کی افواہیں
سرینگر 27 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام)وادیٔ کشمیر کے کئی علاقوں میں اچانک بند منایا گیا جبکہ ریاست گیر سطح پر نوجوانوں اور فوج کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئیں جبکہ عوام دفعہ 35A کی تنسیخ کی افواہوں سے متاثر ہوئے۔ حال ہی میں دفعہ 35A جو جموں و کشمیر کے عوام کے خصوصی حقوق کے بارے میں ہے، سپریم کورٹ میں چیلنج کا سامنا کررہی ہے۔ جنوبی کشمیر کے ایک سرکاری عہدیدار نے کہاکہ لاؤڈ اسپیکرس پر اعلان کیا گیا کہ دفعہ 35A منسوخ نہیں کی گئی ہے اور اِس کی تنسیخ کی صرف افواہیں پھیلی ہوئی ہیں لیکن سنگباری کرنے والے فوج کے ساتھ اننت ناگ اور سفاکدل کے علاقوں میں متصادم ہوگئے۔ عہدیدار نے کہاکہ فوج صورتحال پر قابو پانے میں مصروف ہے۔ اپنے ایک بیان میں پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ پُرسکون رہیں اور افواہوں پر یقین نہ کریں۔ دفعہ 35A کے بارے میں صحافت کے چند گوشوں کی جانب سے خبریں پھیلائی گئی ہیں۔ یہ خبر بے بنیاد ہے۔ عوام سے پُرسکون رہنے اور افواہوں پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔