وادیٔ کشمیر کے حالات پر قومی میڈیا کی منفی رپورٹنگ

شعبہ سیاحت کے نقصان کیلئے الیکٹرانک میڈیا ذمہ دار، ناظم سیاحت کشمیرمحمود احمد شاہ کا بیان

پہلگام، یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) ناظم سیاحت کشمیر محمود احمد شاہ کا کہنا ہے کہ قومی الیکٹرانگ میڈیا کی طرف سے وادی کے حالات و واقعات کو لیکر منفی رپورٹنگ ہورہی ہے جس کے نتیجے میں ریاست کے سیاحتی شعبے کو ایک بڑا نقصان ہورہا ہے ۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جنوبی بھارت کشمیر کے سیاحتی شعبے کے لئے ایک اچھا مارکیٹ ہے کیونکہ بقول ان کے وہاں کاریجنل میڈیا کشمیر کو لیکر بہت حد تک غیرجانبدارانہ کردار ادا کررہا ہے ۔محمود احمد شاہ نے ان باتوں کا اظہار گذشتہ رات یہاں پہلگام کلب و کنونشن سنٹر میں نئے سال کی آمد کے سلسلے میں منعقدہ تقریبات کے موقع پر میڈیا کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نئے سال کے آمد کی تقریبات پہلے گلمرگ میں منعقد کی جاتی تھیں لیکن پہلگامکو ایک سرمائی سیاحتی مقام کے طور پر فروغ دینے کی غرض سے اب یہ تقریبات گذشتہ چند برسوں سے یہاں منعقد کی جارہی ہیں۔ناظم سیاحت کشمیر نے کہا کہ گلمرگ میں اس وقت سیاحوں کی بھاری تعداد موجود ہے اور بیشتر ہوٹلوں کے کمرے بھرے پڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لئے فضائی سفر کی قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے کا مسئلہ مرکزی وزارت برائے شہری ہوا بازی کے ساتھ اٹھایا گیا ہے اور وزارت کے سرپرست (وزیر) نے فضائی سفر کی قیمتوں کے علاوہ سری نگر کے ائرپورٹ پر شبانہ لینڈنگ اور مختلف بھارتی شہروں اور ممالک سے سری نگر تک براہ راست پروازیں چلانے کا یقین دلایا ہے ۔محمود احمد شاہ نے کشمیر کی سیاحتی انڈسٹری کو ہوئے نقصان کے لئے قومی الیکٹرانک میڈیا کی خبروں کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ محکمہ نے جنوبی ہندستان کشمیر کے لئے ایک اچھا مارکیٹ ہے ۔ ان کا کہنا تھا ‘ہم نے حال ہی میں جنوبی بھارت کے شہروں میں روڑ شو کیا۔ ہم وہاں اس لئے گئے کیونکہ وہ سیاحت کے لحاظ سے ہمارے لئے ایک اچھا مارکیٹ ہے ۔ ہمارا جو سیاحت میں نقصان ہوا ہے ، اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ قومی میڈیا کی جانب سے کشمیر کے تعلق سے بہت ساری منفی خبریں سامنے آرہی ہیں۔ جنوبی ہندستان میں شاید ہی کوئی ہندی (نیوز چینل دیکھتا ) ہے ۔ وہ اپنی ریجنل زبانوں میں خبریں دیکھتے ہیں۔ وہاں کشمیر کے تعلق سے بہت کم منفی خبریں دکھائی جاتی ہیں۔ اس مارکیٹ کو ہم بڑی آسانی سے کیٹر کرسکتے ہیں’۔ ناظم سیاحت نے کہا ‘ایک ماہ پہلے جنوبی بھارت کے شہروں چنئی اور بنگلور سے ٹراول ایجنٹس یہاں آئے ۔ وہ مختلف سیاحتی مقامات کے علاوہ گلمرگ اور پہلگام دیکھ کر واپس گئے ۔ جب ہم روڑ شو کے لئے گئے تو سارے انتظامات انہوں نے ہی کئے تھے۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ آج یہاں سیاح موجود ہیں، اور آپ کو ہر ایک ہوٹل میں سیاح ملیں گے ۔ ان کو انٹرٹین کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس کو دیکھتے ہوئے یہ تقریب یہاں منعقد کی گئی ہے ۔ یہ جگہ تب ہی سرمائی سیاحتی مقام کے طور پر فروغ پائے گی جب آپ یہاں پر اس نوعیت کے ایونٹ کریں گے ۔جنوبی کشمیر میں نامساعد حالات کی وجہ سے یہاں سیاحوں کا آنا کم رہا ہے ۔ اس کو دیکھتے ہوئے محکمہ سیاحت نے اس پروگرام کا یہاں انعقاد کیا ہے ‘۔ محمود احمد شاہ نے کہا کہ کشمیر کے لئے بھاری فضائی سفری قیمتوں کا مسئلہ وزارت شہری ہوا بازی کے ساتھ اٹھایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا ‘یہ جو بھاری فضائی سفر کی قیمتوں کا مسئلہ ہے ، اس کو ہم نے شہری ہوا بازی کی وزارت کے ساتھ اٹھایا ہے ۔ چند ہفتے پہلے مرکزی شہری ہوا بازی کے وزیر یہاں آئے ہوئے تھے ۔انہوں نے ہمیں یقین دہائی کرائی کہ وہ فضائی سفر کی بھاری قیمتوں کے مسئلے کو حل کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹکٹ کی منسوخی کے مسئلے کو بھی وہ دیکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ سری نگر ائرپورٹ پر شبانہ لینڈنگ اور سری نگر کو مختلف ممالک کے ساتھ جوڑنے کے مطالبات پر بھی کام کریں گے ۔ ہمیں امید ہے کہ آنے والے دنوں میں احمد آباد، کلکتہ اور بنگلور سے یہاں تک براہ راست پروازیں چلنا شروع ہوں گی۔ یہ کافی خوش آئندہ بات ہے ۔ اس سے یہاں سیاحت کو فائدہ ہوگا’۔