سری نگر ۔ یکم مئی (سیاست ڈاٹ کام) آج وادیٔ کشمیر کے کچھ علاقوں میں احتیاطی اقدام کے طور پر کرفیو نافذ کردیا گیا۔ جبکہ سنگباری کرنے والے احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے فوج نے فائرنگ کی تھی۔ جس میں مبینہ طور پر ایک نوجوان کی ہلاکت واقع ہوگئی تھی۔ ضلع انتظامیہ کے ایک ترجمان نے کہاکہ شہر سرینگر کے 8 پولیس اسٹیشنوں کے حدود میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ یہ شہر کے اندرونی علاقے اور قلب شہر کے قریب علاقہ میسوما پولیس اسٹیشنوںکی حدود میں نافذ کیا گیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ نظم و قانون برقرار رکھنے کے لئے احتیاطی اقدام کے طور پر کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔
پولیس اور نیم فوجی تنظیم سی آر پی ایف کے ارکان عاملہ کثیر تعداد میں تعینات کردیئے گئے ہیں۔ فوج نے شہر کے اندر کئی مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں۔ کل ایک 24 سالہ نوجوان بشیر احمد بھٹ ہلاک اور دیگر دو زخمی ہوگئے تھے جبکہ مبینہ طور پر نواکدل کے علاقہ میں سنگباری کرنے والے احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے فوج نے فائرنگ کردی تھی۔ فوج انتخابی ڈیوٹی کے بعد اِس علاقہ کا تخلیہ کررہی تھی۔ دریں اثناء وادیٔ کشمیر کے دیگر علاقوں میں معمولات زندگی میں خلل اندازی پیداہوئی کیونکہ علیحدگی پسند گروپس نے نوجوان کی ہلاکت کے خلاف بطور احتجاج ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ حریت کانفرنس کے دونوں گروپس اور آزادی کی حامی تنظیم جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے عام ہڑتال کا اعلان کیا تھا اور بھٹ کی ہلاکت کی مذمت کی تھی۔ دوکانیں اور تجارتی ادارے بیشتر ضلعی مستقروں پر بند رہے۔ جبکہ تعلیمی ادارے اور سرکاری دفاتر میں حاضری بہت کم تھی۔ سرکاری عہدیداروں کے بموجب عوامی ٹرانسپورٹ سڑکوں سے ہٹالئے گئے تھے۔ صرف خانگی کاریں، ٹیکسیاں اور آٹو رکشا چلتے ہوئے نظر آرہے تھے۔
کشمیر یونیورسٹی میں بھی آج مقرر تمام امتحان کرفیو اور ہڑتال کے اعلان کے پیش نظر ملتوی کردیئے۔ اپوزیشن سیاسی پارٹی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے اپنی مقررہ سرگرمی آج کے لئے بارہمولہ لوک سبھا حلقہ میں ملتوی کردی۔ جس کی وجہ موجودہ حالات ہیں۔ پارٹی کے ایک ترجمان نے کہاکہ اپنی سیاسی سرگرمی کے لئے وہ عوام کی جانوں کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتی۔ اِس لئے بارہمولہ لوک سبھا انتخابی حلقہ میں مقرر تمام سیاسی پروگرام ملتوی کئے جارہے ہیں۔ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی اور سرپرست اعلیٰ مفتی محمد سعید نے کہاکہ اُن کی پارٹی لاشوں اور آگ و خون کے کھیل کی سیاست میں یقین نہیں رکھتی۔