پارٹی کی تجاویز کو قبول کرنے کی شرط ۔ نوٹ برائے ووٹ مسئلہ کو پارلیمنٹ میں اٹھانے کا اعلان
حیدرآباد 18 جولائی ( پی ٹی آئی ) وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے آج کہا کہ متنازعہ حصول اراضیات بل میں اس نے جو تبدیلیوں کی تجاویز پیش کی ہیں اگر انہیں حکومت کی جانب سے قبول کیا جاتا ہے تو وہ پارلیمنٹ میںا س بل کی تائید کرسکتی ہے ۔ وائی ایس آر کانگریس کے لیڈر ایم راج موہن ریڈی نے پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم ابتداء سے کسانوں کی اراضیات کو جبرا حاصل کرنے کی مخالفت کرتے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ ماننا ہے کہ زرخیز اور کئی فصلیں فراہم کرنے والی اراضیات کو حاصل نہیں کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سے خواہش کی ہے کہ وہ اراضیات حاصل کرنے سے قبل سماجی سطح پر ہونے والے اثرات کا جائزہ لے ۔ اگر حکومت ہماری تجاویز پر غور کرتی ہے تو ہم اس بل کی تائید کرنے میں عار محسوس نہیں کرینگے ۔ مرکز کی نریندر مودی حکومت کی جانب سے پیش کیا گیا یہ بل اپوزیشن جماعتوں کی شدید مخالفت کی وجہ سے پارلیمنٹ میں منظور نہیں ہو پایا ہے ۔ پارلیمنٹ کی ایک 30 رکنی مشترکہ کمیٹی اس بل کا جائزہ لے رہی ہے ۔ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا منگل سے آغاز ہونے والا ہے اور اس میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی جانب سے نوٹ برائے ووٹ اسکام کو اٹھائیگی جس میں تلگودیشم کے کچھ قائدین مبینہ طور پر ملوث ہیں۔ مسٹر راج موہن ریڈی نے کہا کہ ان کی پارٹی اس کے علاوہ گوداوری پشکرم کے موقع پر راجمنڈری میں ہوئی بھگدڑ اور 27 اموات کے مسئلہ کو بھی پارلیمنٹ میں موضوع بحث بنائیگی ۔ وائی ایس آر کانگریس کے پارلیمانی پارٹی لیڈر نے کہا کہ ان کی پارٹی مرکز سے خواہش کریگی کہ وہ زرعی پیداوار کی اقل ترین امدادی قیمتوں میں اضافہ کرے ۔ پارٹی کے صدر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے آج دن میں پارٹی ارکان پارلیمنٹ کا اجلاس بھی طلب کیا جس میں پارلیمنٹ مانسون سشن میں پارٹی کی جانب سے اختیار کی جانے والی حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ وائی ایس آر کانگریس مرکزی حکومت پر اس بات کیلئے بھی زور دے گی کہ وہ تنظیم جدید اے پی قانون میں کئے گئے تمام وعدوں کی تکمیل کرے جن میں آندھرا پردیش ریاست کو خصوصی موقف دینا بھی شامل ہے ۔