حیدرآباد۔ 21 فروری (یواین آئی ) الیکشن کمیشن آف انڈیا نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے سربراہ وائی ایس جگن موہن ریڈی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 11 مارچ تک جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ یہ نوٹس پارٹی کے بانی سیواکمار کی معطلی پر جاری کی گئی ہے ۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کا قیام تلنگانہ کے ایڈوکیٹ سیواکمار نے عمل میں لایا تھا۔ اس پارٹی کا نام متحدہ آندھراپردیش کے سابق وزیراعلی وائی ایس آر سے مماثلت رکھتا ہے کیوں کہ سیوا کمار وائی ایس آر (راج شیکھرریڈی ) کے بڑے مداح تھے ۔ راج شیکھرریڈی کے نام سے مماثلت پر 2011 میں جگن موہن ریڈی نے یہ پارٹی سیواکمار سے حاصل کرلی جس کے بعد جگن خود اس کے صدر اور ان کی والدہ وجے لکشمی اعزازی صدر بن گئے جب کہ سیوا کمار کو تلنگانہ میں پارٹی کا جنرل سکریٹری بنایا گیا۔ حال ہی میں منعقدہ تلنگانہ انتخابات کے موقع پر وزیراعلی و ٹی آرایس سربراہ چندرشیکھرراو نے راج شیکھرریڈی کے خلاف کئی الزامات لگائے جس پر سیوا کمار نے رائے دہندوں سے اپیل کی کہ وہ ٹی آر ایس کو ووٹ نہ دیں۔ راج شیکھرریڈی کی موت تک سیوا کمار کانگریس پارٹی کے سرگرم کارکن تھے ۔ اسی لئے انہوں نے اخبار میں اشتہار دیتے ہوئے کانگریس کو ووٹ دینے کی خواہش کی ۔ اس مسئلہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے جگن موہن ریڈی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے سیوا کمار کو مستقل طور پر پارٹی سے معطل کردیا جس پر سیواکمار الیکشن کمیشن سے رجوع ہوئے اور کہاکہ انہیں خود کی پارٹی سے معطل کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جگن کو انہیں معطل کرنے کا کوئی حق نہیں ہے کیوں کہ یہ پارٹی ان کی ہے ۔ انہو ں نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی کہ جگن نے پارٹی کے بنیادی قوانین پر عمل نہیں کیا۔ سیوا کمار نے مطالبہ کیا کہ یہ پارٹی ان کو واپس دی جائے جس پر الیکشن کمیشن نے جگن کو یہ نوٹس جاری کی ۔