واشنگٹن ۔ 28 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) وائیٹ ہاؤس کی تاریخ میں شاید ایسا پہلی بار ہوا ہیکہ وہاں کے اسٹاف کے درمیان تو تو میں میں کے مناظر میڈیا تک پہنچ گئے ہیں۔ یہ آپسی ل ڑائیاس وقت ایک ناخوشگوار موڑ اختیار کر گئی جب صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کے نئے کمیونکیشنز ڈائرکٹر انتھولی اسکاراموسی نے اپنے حریف رینس پرائبس کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا اور انہیں ایک ’’تنہائی پسند بیمار شخص‘‘ کے نام سے پکارا۔ ایک نیوز ویب سائیٹ نے یہ ادعا کیا کہ جس کے مطابق اسکارا موسی جو وال اسٹریٹ کے فینانشیر ہیں اور جنہوں نے ٹرمپ انتظامیہ میں گذشتہ ہفتہ ہی شمولیت اختیار کی ہے، نے قبل ازیں یہ دھمکیاں دی تھیں کہ وائیٹ ہاؤس سے بااعتماد معاملات کے افشاء کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ہر خاطی کو ضرورت پڑنے پر ملازمت سے برخاست کردیں گے۔ انہوں نے رینس کے خلاف ایسے نازیبا الفاظ کا استعمال کیا جنہیں ضبط تحریر میں نہیں لایا جاسکتا۔ اسکاراموسی نے نیویارک کے ایک صحافی ریان لیزآ کو فون پر یہ سب باتیں بتائیں جس کے بعد مذکورہ صحافی نیاسے ’’اہم اسٹوری‘‘ کے طور پر پیش کیا جس میں اس نے انکشاف کیا کہ اسکاراموسی یہ جاننا چاہتے تھے کہ انہوں نے (اسکاراموسی) کچھ روز قبل صدر ٹرمپ کے ساتھ جس عشائیہ میں شرکت کی تھی اس کی خبر عام کیسے ہوئی اور اس نے (صحافی) یہ خبر کن ذرائع سے حاصل کی۔ لیزا نے کہا کہ جب اس نے اسکاراموسی کو ذرائع سے متعلق کچھ بھی بتانے سے انکار کردیا تو وہ برہم ہوگئے تھے اور یہ تک کہہ دیا کہ انہوں نے عوام سے کہہ دیا تھا کہ میرے بارے میں کوئی خفیہ اطلاع کا افشاء نہ کیا جائے بلکہ مجھے بھی ہنی مون کا وقت دیا جائے تاکہ اقتدار کے مزے لوٹ سکوں لیکن کسی نہ کسی طرح انہیں معلوم ہوگیا کہ مسٹر پرائبس کے ذریعہ مجھے (صحافی) اطلاع ملی ہے اور انہوں نے پرائبس کے اوسان خطا کردیئے۔