وائیٹ ہاؤز میں افطار پارٹی

واشنگٹن ۔ 23 ۔ جون (سیاست ڈاٹ کام) صدر امریکہ بارک اوباما نے کہا کہ امریکی عوام کسی بھی مذہبی گروپ کو تنقید کا نشانہ بنانے کو مسترد کرتے ہیں اور اس سلسلہ میں وہ متحد ہیں۔ انہوں نے مسلم امریکیوں کیلئے ایک روایتی افطار عشائیہ کااہتمام کیا ہے، جو ماہِ رمضان کے دوران دیا جائے گا۔ سالانہ افطار پارٹی میں نمایاں مسلم امریکی شہری اسلامی ممالک کے سفارت کار بشمول بنگلہ دیش اور پاکستان شرکت کریںگے۔ بارک اوباما نے مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب ہماری اقدار خطرہ میں ہوں تو ہم ایک قوم کی حیثیت سے متحد ہوجاتے ہیں۔ جب تین نوجوان مسلم امریکیوں کا چیپل ہل میں بے رحمی سے قتل ہوا تھا تو تمام مذاہب کے پیرو امریکی شہری مسلمانوںکی تائید میں متحد ہوگئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بحیثیت امریکی ہم پرزور انداز میں کہتے ہیںکہ کسی بھی شخص کو شخصی وجوہات کی بناد پر یا اس کی شناخت کی بناء پر حملہ کا نشانہ نہیں بنانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے طریقہ عبادت سے محبت کرتے ہیں اور تمام امریکی اس قسم کی نفرت انگیز کارریوں کے خلاف متحد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کو اور امریکہ کو جو چیلنج درپیش ہیں، ان کا تقاضہ ہے کہ ماہِ رمضان کے دوران ہم روزانہ اس بات کو پیش نظر رکھیں کہ یہ مہینہ قربانی ، نظم و ضبط اور صبر و تحمل کا مہینہ ہے ہمیں قوت برداشت پیدا کرنی چاہئے ، اسی صورت میں ہم تمام درپیش چیالنجس پر قابو پاسکیں گے۔