وائس چانسلر کی آمد سے طلباء ایک بار پھر برہم

کولکتہ ۔ 25 ۔ ستمبر : ( سیاست ڈاٹ کام) : جادھو پور یونیورسٹی میں وائس چانسلر ابھیجیت چکرورتی کی آمد سے ایکبار پھر احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ۔ یاد رہے کہ صرف ایک ہفتہ قبل طلباء کی ہڑتال کے خلاف طاقت کے استعمال پر مسٹر چکرورتی کے تئیں طلباء سخت برہم ہیں ۔ دریں اثناء یونیورسٹی کی اسٹوڈنٹس یونین کے ایک ر کن نے کہا کہ وائس چانسلر آج دوپہر 12 بجے یونیورسٹی کیمپس آئے اور سیدھے اپنے دفتر چلے گئے ۔ ہم ان کی آمد کے خلاف احتجاج کررہے ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ اپنے عہدہ سے دستبردار ہوجائیں ۔ یاد رہے کہ بعض طلباء کے خلاف پولیس کی جانب سے الزامات سے دستبرداری کے بعد طلباء نے لال بازار میں واقع پولیس ہیڈکوارٹرس کی جانب احتجاجی مارچ کا مجوزہ پروگرام منسوخ کردیا اور ایسے وقت میں مسٹر چکرورتی کی یونیورسٹی کیمپس میں آمد سے ان کا برہم ہونا فطری ہے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ گذشتہ ہفتہ کے روز یونیورسٹی کے ہزاروں طلباء بطور احتجاج سڑکوں پر نکل آئے تھے اور چکرورتی کے استعفیٰ کا مطالبہ کررہے تھے ۔ مغربی بنگال کے گورنر کے این ترپاٹھی جو جادھو یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں ۔ اس معاملہ میں مداخلت کرتے ہوئے طلباء کی ہڑتال ختم کروانے میں اہم رول ادا کیا تھا کیوں کہ طلباء کی جانب سے کلاسیس کے مسلسل بائیکاٹ سے نہ صرف ان کی تعلیم کا نقصان ہورہا تھا بلکہ یونیورسٹی کی نیک نامی بھی متاثر ہورہی تھی ۔ جہاں یونیورسٹی کے ماس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ نے بھی 18 ستمبر کو منعقد شدنی امتحانات کا بائیکاٹ کیا تھا ۔۔