نیپاہ وائرس : ڈاکٹر کفیل خان کی کیرالا میں کام کی پیشکش

چیف منسٹر پینارائی وجین کی جانب سے خیرمقدم
تھرواننتاپورم ؍ گورکھپور (یوپی) ۔ 22 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ڈاکٹر کفیل خان بی آر او میڈیکل کالج بچوں کی اموات کے سانحہ کے ایک مجرم نے کہا کہ انہیں نیپاہ وائرس سے کیرالا میں اموات کی پریشان کن خبر پر رات بھر نیند نہیں آئی۔ چیف منسٹر میرالا پینارائی وجین نے آج تھرواننتاپورم میں کہا کہ ریاستی حکومت کو مخلص ڈاکٹروں کا استقبال کرکے خوشی ہوگی جو رضاکارانہ طور پر ضلع کوزی کوڈ میں جو نیپاہ وائرس کی وباء پھوٹ پڑنے کے بعد یہاں پر کام کرنے کیلئے تیار ہیں۔ اس وباء سے تاحال 12 اموات واقع ہوچکی ہیں۔ ڈاکٹر کفیل خان کی درخواست پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہاکہ حکومت مخلص ڈاکٹروں کا خیرمقدم کرے گی۔ وجین نے فیس بک کے اپنے صفحہ پر شائع کیا ہیکہ کئی ڈاکٹرس جو طبی شعبہ میں سرگرم ہیں، اپنی صحت اور زندگی کے بارے میں خوفزدہ ہوتے ہیں لیکن میں دیکھ رہا ہوں کہ کفیل خان ان میں سے ایک نہیں ہیں۔ وجین نے کہا کہ میں نے ان سے اور دیگر صحت کارکنوں سے کیرالا میں کام کرنے کی درخواست کی تھی اور کوزی کوڈ کے میڈیکل کالج کے سپرنٹنڈنٹ سے ربط پیدا کرنے کی خواہش کی تھی۔ کفیل خان کو انتظامیہ نے غلط طور پر ایک جعلی مقدمہ میں پھنسایا جو گذشتہ اگست میں آکسیجن کی سربراہی میں خلل اندازی کی وجہ سے 63 بچوں کی اموات کا سبب بنی تھی۔ ڈاکٹر خان نے فیس بک کے اپنے صفحہ پر چیف منسٹر کیرالا سے درخواست کی انہیں بے قصور جانوں کو بچانے کا موقع دیا جائے۔ انہوں نے نرس لینی کی خدمات کی بھی ستائش کی جس نے وائرس سے متاثرہ مریضوں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے اپنی جان کی قربانی دے دی۔ انہوں نے کہا کہ سحری اور فجر کی نماز کے بعد میں نے سونے کی کوشش کی لیکن سو نہیں سکا۔ مجھے نیپاہ وائرس کی وجہ سے اموات میں اضافہ کی خبروں پر پریشانی تھی۔ میں نے چیف منسٹر کیرالا پینارائی وجین سے درخواست کی کہ مجھے کالی کٹ میڈیکل کالج میں معصوم زندگیوں کو بچانے کی اجازت دی جائے۔مجھے نرس لینی سے تحریک ملی ہے۔