نیپال کے درد میں ہندوستان برابرکا شریک

نئی دہلی۔4مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) زلزلہ سے تباہ نیپال کے ’’درد‘‘ میں شراکت داری ظاہر کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے امید ظاہر کی کہ ’’چہیتا بھائی ‘‘ بہت جلد اس بحران سے ابھر آئے گا ۔حالانکہ انہوں نے کہا کہ بحالی کا عمل کافی طویل اور مشکل مہم ثابت ہوگا۔ وہ نئی دہلی میں مہاتما گوتم بدھ کے مقام پیدائش پر زلزلہ سے پھیلنے والی تباہی پر اپنا ردعمل ظاہر کررہے تھے ۔ وہ بدھا پورنیما دیوس تقریب سے مخاطب تھے ۔ انہوں نے حاضرین سے ایک منٹ کی خاموشی منانے کیلئے کہاتاکہ ہندوستان و نیپال میں زلزلہ کے مہلوکین کو خراج عقیدت پیش کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ مہاتما گوتم بدھ کی خلوص اور ہمدردی کی تعلیمات زندگی کی ازسرنو تعمیر کی تحریک دیتی ہے ۔ مودی نے کہا کہ ہندوستان انتشار کے عالم سے گذر رہی ہے ۔ مہاتما گوتم بدھ کی تعلیمات ہمیں اس بحران کے وقت راستہ دکھا سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تشدد عروج پر ہے ‘ دنیا کا بڑا حصہ خون میں ڈوب گیا ہے ‘لوگ ایک دوسرے کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں ۔ ایسی صورتحال میں جب کہ خونریزی ہورہی ہے ہمیں خلوص اور محبت کا پیغام پہنچانا چاہیئے ۔ یہی وہ راستہ ہے جو مہاتما گوتم بدھ اور ان کی تعلیمات ہمیں دکھاتی ہیں ۔ انہوں نے مہاتما گوتم بدھ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک شہزادے کی حیثیت سے پیدا ہوئے تھے لیکن انہوں نے تمام قیمتی اشیاء جیسے اقتدار اور دولت کو مجاز کے حصول کیلئے ٹھکرا دیا اور ڈھائی ہزار سال قبل نجات کیلئے روحانیت کا راستہ اختیار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ اقتدار اور خوشحالی ہمارے تمام مسائل حل کرسکتے ہیں لیکن مہاتما بدھ نے ان تمام کو محبت اور خلوص کی عظیم تر طاقتیں حاصل کرنے کیلئے ٹھکرا دیا تھا تاکہ عالم انسانیت کی فلاح و بہبود ممکن ہوسکے ۔انہوں نے کہا کہ یہ کوئی معمولی تصور نہیں تھا انہیں اس کیلئے پختہ ارادہ کرنا پڑا اور اتنی ہمت پیدا کرنی پڑی کہ وہ تمام اشیاء کو ٹھکرا سکیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ مہاتما گوتم بدھ کا پیغام محبت و خلوص ازلی و ابدی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے دنیا کو جنگ اور تشدد کے مسائل سے چھٹکارہ حاصل ہوسکتا ہے ۔ مودی نے کہا کہ پوری دنیا تسلیم کرتی ہے کہ ایشیاء اور مہاتما بدھ کی تعلیمات سے پہلے روحانیت کی تحریک دینے کیلئے کچھ بھی موجود نہیں تھا ۔ ایشیا اور مہاتما بدھ کو پوری دنیا کو راحت کا راستہ دکھایا اور تصادم و نفرت کے مسائل کی یکسوئی کی ۔ پوری دنیا نے اسی راستہ کو درست تسلیم کرلیا ۔ گوتم بدھ کے الفاظ میں زبردست طاقت تھی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ مہاتما گوتم بدھ انفرادی اور سماجی اصلاح کے علمبردار تھے ۔ انہوں نے شریفانہ مقصد کیلئے عوام کو متحد کرنے کی اہمیت اچھی طرح سمجھ لی تھی ۔ ان کی تعلیمات ’’ اتا دیپو بھوا ‘‘ ( اپنی روشنی خود بنو) اُن عظیم ترین انتظامی اسباق میں سے ایک ہے جس میں صرف تین الفاظ ہیں ۔ مہاتما بدھ نے ہمیشہ دلتوں‘ مجبوروں اور محروم طبقات کیلئے جدوجہد کی ۔ علاوہ ازیں انہوں نے خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے بھی ہر ممکن کوشش کی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم یقین نہیں کرسکتے کہ مہاتما بدھ نے تن تنہا یہ کارنامہ انجام دیا اور دلتوں کیلئے ایک افسانوی شخصیت بابا صاحب امبیڈکر تشکیل دینے میں کامیاب رہے ۔ انہوں نے ان کے آبائی مقام وادنگر میں مہاتما بدھ کا ایک شاندار مندر تعمیرکرنے کا تیقن دیا ۔