نیپال کے جنکپور میں دوبارہ تشدد ، 100 زخمی

وزیراعظم نیپال کا دورہ چین ، ہندوستان نظرانداز
کھٹمنڈو ۔ 29 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) نیپال کے تاریخی شہر جنکپور میں احتجاج کرنے والے مادھیسی فوج کے ساتھ متصادم ہوگئے۔ صرف دو ہفتہ قبل ملک کے خاتون صدر اسی طرح کی ایک جھڑپ میں بال بال بچ گئی تھیں۔ مادھیسیوں اور سرکاری فوج کے درمیان نیپال کے نئے دستور کے سلسلہ میں جھڑپیں جاری ہیں۔ آج دن بھر جنکپور میں کشیدگی عروج پر رہی اور جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ 45 فوجی اور 55 مادھیسی مورچہ کارکن جھڑپوں میں زخمی ہوگئے۔ کھٹمنڈو پوسٹ کی خبر کے بموجب بیشتر مادھیسی ہندوستانی نژاد ہیں اور وہ مزید نمائندگی کا مطالبہ کرتے ہوئے نئے دستور کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ دریں اثناء ہند ۔ نیپال تعلقات میں جو مادھیسی تنازعہ کی بناء پر پہلے ہی سے کشیدہ تھے، مزید کشیدگی پیدا ہوگئی جبکہ نیپال کے وزیراعظم کے ٹی شرما اولی چین کے اولین دورہ کی تیاری کررہے ہیں۔ انہوں نے برسراقتدار آنے والے وزیراعظم کے پہلے ہندوستان کے دورہ کی روایت توڑ دی ہے۔ وزیراعظم اولی چین کا دورہ 2016ء کے آغاز میں کریں گے جس کے دوران کئی معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں۔ نائب وزیراعظم کمل تھاپا نے جو ایک ہفتہ طویل دورہ چین سے وطن واپس آئے ہیں، کہا کہ وزیراعظم کے دورہ چین کا پروگرام قطعیت پاچکا ہے حالانکہ اندرون ملک مادھیسیوں کی وجہ سے سیاسی بحران پیدا ہوگیا ہے۔ مادھیسی ہندوستان کے ساتھ مستحکم ثقافتی اور خاندانی تعلقات رکھتے ہیں۔ انہوں نے بیشتر جنوبی نیپال میں عام ہڑتال کر رکھی ہے جس کی وجہ سے یہاں ایندھن اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ اولی کا مجوزہ دورہ نیپال امکان ہیکہ مادھیسیوں کے احتجاج میں مزید شدت پیدا کرے گا۔