نئی دہلی۔ 26 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) نیپال میں گزشتہ روز 7.9 اور آج 6.7 شدت کے دو طاقتور زلزلوں سے ہوئی بدترین تباہی کے درمیان ماہرین نے پیش قیاس کی ہے کہ شمالی ہند میں بھی کسی وقت اسی شدت کا تباہ کن زلزلہ ہوسکتا ہے۔ ماہرین نے تحقیق و تجزیہ کی بنیاد پر اندیشہ ظاہر کیا کہ ہماچل پردیش، پنجاب، ہمالیائی اُترکھنڈ اور کشمیر کے علاقوں میں اب یا پھر آئندہ 50 سال کے دوران کسی بھی وقت ایسا ہی ہلاکت خیز زلزلہ یقینی ہے۔ احمدآباد میں واقع سیمولوجیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل کے رستوگی نے یہ سنسنی خیز انکشاف کیا اور کہا کہ ان علاقوں میں تحت الارض خلاء کی نشاندہی کی گئی ہے جو دراصل زمینی پرتوں کی مدتوں سے جاری حرکت سے پیدا ہوئے دباؤ اور بوجھ کا نتیجہ ہے جس کے ردعمل کے طور پر زمینی سطح پر موجود پہاڑ اور کوہستانی چٹانیں ٹوٹ جاتی ہیں۔ اس عمل سے پیدا ہونے والا دباؤ میں جب کبھی شدت اختیار کرتا ہے تو 2000 کیلومیٹر پر محیط ہمالیائی پٹی کے تحت ہر 100 کیلومیٹر کے فاصلے کے تحت واقع علاقہ زلزلہ کا شکار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’زمین کی پرتوں کی حرکت سے پیدا ہونے والا دباؤ کرۂ ارض کے کسی بھی خطہ تک پہونچ سکتا ہے، لیکن اس عمل کی لچک اور قوت برداشت کب اور کہاں ختم ہوگی، یہ کوئی نہیں جانتا، لیکن ہم جو جانتے ہیں وہ یہی ہے کہ اس عمل سے شمالی ہند کے بڑے حصہ کو اب سے آئندہ 50 سال کے درمیان کسی بھی وقت ایک خوفناک زلزلہ کا خطرہ لاحق ہے‘‘۔
ہندوستان میں زلزلہ نہیں آئے گا : ناسا
نئی دہلی ۔ /26 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ناسا نے ہندوستان کیلئے کسی قسم کے زلزلے کی پیش قیاسی نہیں کی ہے ۔ حکومت نے آج کہا کہ ناسا کے اس بیان کے بعد عوام کو قبل ازیں دیئے گئے جاری پیش قیاسی پیام کو نظر انداز کرنا چاہئیے ۔ ہندوستان کے میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے ایک ماہر زلزلیات نے بتایا کہ ہندوستان میں زلزلہ آنے کی پیش قیاسی کی گئی تھی جو فرضی معلوم ہوتی ہے ۔ ناسا نے اس طرح کے زلزلے کی پیش قیاسی نہیں کی ہے ۔ یہ بیانات عوام میں سراسیمگی پیدا کرنے کی کوشش ہے ۔ حکومت ہند نے عوام کو غیرضروری افواہوں پر دھیان نہ دینا کا مشورہ دیا ۔