کٹھمنڈو۔ 27؍جولائی (سیاست ڈاٹ کام)۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے آج اپنے تین روزہ دورۂ نیپال کو انتہائی کامیاب قرار دیا جس کے دوران دونوں پڑوسی ممالک نے برقی توانائی کی تجارت کا معاہدہ کیا ہے اور 1950ء کے ایک اہم معاہدہ میں ترمیمات کی گئی ہیں تاکہ موجودہ حقائق سے اس معاہدہ کو ہم آہنگ کیا جاسکے۔ نئی دہلی روانگی تریبھون انٹرنیشنل ایرپورٹ پر سشما سوراج نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی کامیاب دورہ تھا اور توقعات سے زیادہ کامیابیاں حاصل ہوئیں۔ سشما سوراج نے کہا کہ دونوں ممالک نے باہمی تعاون میں جو کلیدی شعبوں میں جاری ہے، اضافہ کرنے کی راہ میں حائل دشواریوں کو دور کردیا۔ وزیر خارجہ نے اپنے دورہ کے موقع پر صدر نیپال رام برن یادو، وزیراعظم سشیل کوئیرالا، یونائٹیڈ کمیونسٹ پارٹی آف نیپال (ماؤیسٹ) کے صدر اور قائد اپوزیشن پرچنڈا سے ملاقات کی۔ آج صبح انھوں نے نائب وزیراعظم رام دیو گوتم سے جو نیپالی کمیونسٹ پارٹی (یو ایم ایل) کے کارگزار صدرنشین ہیں، ملاقات کی۔ یہ پارٹی مخلوط حکومت میں شامل ہے۔ سشما سوراج ہند۔ نیپال مشترکہ کمیشن کے اجلاس کی معاون صدرنشین کی حیثیت سے نیپال کے دورہ پر آئی تھیں۔ کمیشن کا اجلاس کل 23 سال کے وقفہ سے منعقد کیا گیا تھا جس سے وزیراعظم نریندر مودی کے 3 اگست سے دورۂ نیپال کی راہ ہموار ہوگئی۔ یہ کسی بھی وزیراعظم ہند کا 17 سال سے زیادہ عرصہ کے بعد اولین دورہ ہوگا۔ قبل ازیں 1997ء میں آئی کے گجرال نے نیپال کا دورہ کیا تھا۔ دونوں ممالک نے دفاع، صیانت، تجارت اور ہائیڈرو پاور کے شعبوں میں باہمی تعاون میں اضافہ سے اتفاق کرلیا ہے۔ پنچیشور ہمہ مقصدی پراجکٹ کی تفصیلی رپورٹ کی عاجلانہ تکمیل اور پیشکش کی متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دی گئی۔