اقوام متحدہ ۔ 22 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے نیپال میں نوتشکیل شدہ دستور کی ستائش کی اور کہا کہ حکومت نے ایک ایسا فیصلہ کیا ہے جس کا عرصہ دراز سے انتظار تھا تاہم انہوں نے نیپال میں جاری تشدد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کے خاتمہ کیلئے بات چیت کی ضرورت ہے۔ بان کی مون کے ترجمان اسٹیفین دوجارک نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سکریٹری جنرل نے جہاں نیپال کے نئے دستور سازی کی ستائش کی ہے اور تمام سیاسی پارٹیوں سے یہ خواہش کی ہیکہ وہ پارٹی وفادریوں سے قطع نظر ملک کے مفاد میں سوچیں اور لچکدار موقف اپنائیں۔ انہوں نے کہا کہ بان کی مون نے تشدد کے حالیہ واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور بات چیت کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ بان کی مون عدم تشدد کے قائل ہیں اور اس بات کا بھی احترام کرتے ہیں کہ اگر کوئی بھی احتجاج پرامن طریقہ سے انجام دیا جاتا ہے تو اس کی مخالفت نہیں کی جانی چاہئے۔ خود نیپال کے عوام ایک پرامن اور جمہوری نیپال میں سانس لینا پسند کریں گے۔