کٹھمنڈو۔10مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) نیپال آج زلزلہ کے چار تازہ جھٹکوں سے دہل کر رہ گیا جس کی وجہ سے عوام میں دہشت پھیل گئی جو پہلے ہی تباہ کن زلزلہ کی دہشت سے متاثر ہیں ۔ تاحال نیپال میں مابعد زلزلہ 150 جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں ۔ جب کہ ہلاکتوں کی تعداد آٹھ ہزار سے زیادہ ہوچکی ہے ۔ زمین کھسکنے کے اور برف کے تودے گرنے کے زبردست واقعات کے اندیشے کے پیش نظر مقبول عام تفریح گاہ لونگ ٹانگ میں راحت رسانی کاموں کی تیاری کی جارہی ہے ۔ نیپالی فوج کی بچاؤ ٹیم نے اس علاقہ سے 90نعشیں جن میں 9غیر ملکی نعشیں بھی شامل ہیں برآمد کی ہیں ۔ بعض اخبارات کی اطلاع کے بموجب 120نعشیں برآمد کی جاچکی ہیں۔ بچاؤ کارکن مزید نعشوں کی تلاش کررہے ہیں ۔ لیفٹننٹ کرنل انوپ جنگ تھاپا نے کہا کہ بچاؤ کاموں میں برف کے تودے وقفہ وقفہ سے گرنے کی وجہ سے خلل پیدا ہورہا ہے ۔
دریں اثناء زلزلے کے تین تازہ جھٹکوں سے نیپال دہل کر رہ گیا اور مابعد زلزلہ جھٹکوں سے ہلاکتوں کی تعداد 156 سے زیادہ ہوگئی ۔ آج کے زلزلوں کے جھٹکوں کی شدید ریکٹر پیمانہ پر 4.2 ریکارڈ کی گئی ۔ یہ جھٹکے 1.50بجے شب محسوس کئے گئے ۔ چارشدت کے زلزلہ کا جھٹکہ 2:44بجے شب محسوس کیا گیا جس کا مبدہ ضلع ادے پور میں تھا ۔ تیسرا جھٹکہ 4.4شدت کا تھا جو 6:34بجے صبح محسوس کیا گیا ۔ اس کا مبدہ سندھو پال چوک تبت میں واقع تھا ۔ ان جھٹکوں سے تاحال کسی بھی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے لیکن عوام میں دہشت کی تازہ لہر دوڑ گئی ہے اور وہ اپنے مکانوں سے باہر نکل کر کھلے میدانوں میں آگئے ہیں ۔ 25اپریل کے زلزلہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 8019 اور زخمیوں کی تعداد 16033 ہوچکی ہے ۔
دریں اثناء اقوام متحدہ نے امداد کی اپنی سابق اپیل پر نظرثانی کرتے ہوئے 42کروڑ 30لاکھ امریکی ڈالرامداد کی انسانی بنیادوں پر اپیل کی ہے ‘ جس سے 80لاکھ افراد کو فوری مدد فراہم کی جاسکتی ہے ۔ عالمی ادارہ کو اپیل کی رقم کا صرف 10فیصد تاحال حاصل ہوا ہے ۔ جب کہ نیپال میں تباہ ہوجانے والے مکانوں کی تعداد تقریباً تین لاکھ ہے ۔ 288798 مکان مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں اور 254112 مکانوں کو جزوی نقصان پہنچا ہے ۔ نیپال کی ایک دوسرے سے متصادم سیاسی پارٹیوں نے ہلاکت خیز زلزلہ کے بعداتحاد پیدا ہوگیا ہے اور انہوں نے اتفاق رائے کیا ہے کہ وہ طویل عرصہ سے زیرالتواء دستور کے بارے میں اپنے اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے اس کی جلد از جلد تدون کیلئے کوشش کریں گی۔