پٹنہ۔ 3؍اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام)۔ بہار میں کوسی ندی کی سطح آب میں اضافہ کی وجہ نیپالی فوج کی جانب سے کئے گئے کم شدت کے دھماکے ہیں۔ یہ دھماکے نیپال میں ندی سے زمین کھسکنے کے بعد جمع ہونے والے ملبہ کو ہٹانے کے لئے کئے گئے تھے تاکہ یہاں جمع کثیر پانی کو خارج کیا جاسکے۔ وزیر آبی وسائل وجئے کمار چودھری نے بتایا کہ نیپال کی فوج نے کوسی ندی سے زمین کھسکنے کے باعث جمع ہونے والے ملبہ کو ہٹانے میں پوری کامیابی حاصل نہیں کی،
اس لئے یہ علاقہ ایک تالاب میں تبدیل ہوگیا۔ فوج نے پانی کی نکاسی کے لئے سلسلہ وار دھماکے انجام دیئے جس سے ہزاروں کیوبکس پانی کا اخراج عمل میں آیا۔ کوسی میں زمین کھسکنے اور پانی جمع ہونے سے کوسی ندی میں طغیانی آگئی تھی۔ دھماکوں کے بعد جاری کردہ پانی بہار تک پہنچنا شروع ہوگیا۔ ہم نے محسوس کیا کہ کوسی ندی کی سطح آب بڑھ رہی ہے، اس لئے مختلف مقامات سے عوام کا تخلیہ کروادیا گیا۔ وزیر آبی وسائل نے کہا کہ ملبہ ہٹانے کے لئے تیزی سے کام انجام دیا جارہا ہے۔ مرکز نے حکومت بہار کو تیقن دیا ہے کہ وہ کوسی کے لبریز ہوکر بہنے کے باعث پیدا ہونے والی صورتِ حال سے نمٹنے اور بچاؤ و راحت کاری کے لئے ہر ممکنہ مدد کرے گا۔
نیپال میں زمین کھسکنے سے پیدا ہونے والی سنگین صورتِ حال سے نمٹنے کے لئے کوسی ندی پر ایک عارضی ڈیم بنایا جائے گا۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے چیف منسٹر بہار جتن رام مانجھی کو ٹیلی فون کیا اور ریاست کی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا۔ بہار میں سیلاب کے خطرے سے نمٹنے کے لئے اقدامات کرنے مرکز کی جانب سے تمام امداد کا وعدہ کیا گیا۔ راجناتھ سنگھ نے چیف منسٹر بہار سے یہ بھی کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کو تیار رکھا گیا ہے جو خطرے کے نشان سے اُوپر بہنے والی کوسی ندی کے علاقوں میں تعینات کی جائے گی۔ کابینی سکریٹری اجیت سیٹھ کی زیر قیادت قومی بحران مینجمنٹ کمیٹی نے ہنگامی اجلاس میں صورتِ حال کا جائزہ لیا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے بہار کی ہر ممکنہ مدد کرنے کی ہدایت دی ہے۔