کٹھمنڈو۔22نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) نیپال کی پولیس نے دو ہندوستانی نژاد مادھیسیوں کو جو اہم شاہراہ کی ناکہ بندی میں مصروف تھے ‘ جنوبی میدانوں میں ملک کے نئے دستور کی خلاف ورزی کے جرم میں فائرنگ کر کے ہلاک کردیا ۔ جس کی وجہ سے ملک گیر سطح پر تازہ تشدد کا آغاز ہوگیا جو پہلے ہی اشیائے ضروریہ کی قلت کی وجہ سے پریشان ہے ۔ غیرمعلنہ مدت کا کرفیو آج ضلع سبتاری میں جو دارالحکومت کٹھمنڈو سے 280کلومیٹر کے فاصلہ پرہے نافذ کردیا گیا ۔ یہیں پر پولیس فائرنگ میںچار افراد کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی مظاہرے اور مشرق ۔مغرب شاہراہ کی کل رات دیر گئے سے ناکہ بندی جاری تھی ۔ پولیس نے کہاکہ انہوں نے فائرنگ اُس وقت تک کی جب کہ ڈھائی ہزار افراد پر مشتمل مجمع نے پٹرول بموں اور اینٹوں سے پولیس پر حملہ کردیا ۔ انہوں نے یونائٹیڈ ڈیموکریٹک مادھیسی فرنٹ کو شاہراہ کی ناکہ بندی سے روکنے کی کوشش کی تھی ۔ پولیس فائرنگ میں چار مادھیسی ہلاک ہوگئے جس کے بعد احتجاجیوں اور پولیس کے درمیان تازہ جھڑپوں کا آغاز ہوگیا ۔ دو مسافر بردار گاڑیوں کو آگ لگادی گئی ۔ 17احتجاجی اور 25 ملازمین پولیس زخمی ہوئے ۔ پانچ احتجاجی اور دو ملازمین پولیس مبینہ طور پر نازک حالت میں ہیں ۔ احتجاجیوں نے فوج پر سنگباری کی جس کے نتیجہ میں جھڑپیں شروع ہوگئیں ۔ ضلع سبتاری کے پولیس سربراہ بھیم ڈھاکل نے ایک پریس کانفرنس میںاس کا انکشاف کیا ۔