نیویارک ۔ 12 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) نیویارک سٹی کے پڑوسی علاقہ مشرقی ہارلم میں دھماکہ کے بعد دو عمارتیں منہدم ہوگئیں جس کے نتیجہ میں دو افراد ہلاک اور 24 زخمی ہوگئے۔ دونوں عمارتیں منہدم ہونے کے بعد آگ پھیل گئی اور ہر طرف دھواں چھا گیا تھا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ہارلم میں پارک ایونیو اور 116 اسٹریٹ کے شمال مغربی گوشہ میں واقع 2 پانچ منزلہ عمارتیں تقریباً 9 بجے صبح دھماکے کی وجہ سے منہدم ہوگئے۔ دو افراد جن میں ایک مرد اور ایک خاتون ہے، ہلاک اور 24 دیگر زخمی ہوگئے جبکہ کئی لاپتہ ہیں۔ دھماکہ کے بعد شیشے چکناچور ہوکر ہر طرف پھیل گئے اور راستوں میں رکاوٹیں پیدا ہوگئیں۔
صدر بارک اوباما کو اس دھماکہ کے بارے میں مطلع کیا گیا اور نیویارک کے میئر بل ڈی بلیسیو نے فوری مقام واقعہ پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ان عمارتوں میں رہنے والوں نے دھماکہ سے چند لمحے قبل گیس کے اخراج کی شکایت کی تھی۔ سی این این نے لا انفورسمنٹ ایجنٹس کے حوالہ سے بتایا کہ یہ واقعہ دہشت گردی سے تعلق نہیں رکھتا۔ شہر کو برقی سربراہ کرنے والی کمپنی کی خاتون ترجمان نے بتایا کہ دھماکوں کے مقام پر گیس کے اخراج کی مقامی افراد نے شکایت کی تھی۔ اس کمپنی کو 9.13 بجے صبح یہ شکایت موصول ہوئی کہ یہاں گیس کا اخراج ہورہا ہے چنانچہ عملہ روانہ کیا گیا لیکن اس کے پہنچنے سے قبل یہاں دھماکہ ہوگیا۔
دیگر عہدیداروں نے بتایا کہ اس دھماکہ میں دونوں عمارتیں مکمل تباہ ہوگئیں۔ دھماکہ کی وجہ اب تک معلوم نہ ہوسکی اور حکام ہر پہلو سے اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔ یہ واقعہ جہاں پیش آیا بڑی ریلوے لائن بالکل قریب واقع ہے جو نیویارک کے مضافاتی علاقہ کو شہر سے مربوط کرتی ہے۔ میٹرو نارتھ ریل روٹ سسٹم کے مطابق گرانڈ سنٹرل اسٹیشن اور اس کے اطراف ٹرین خدمات معطل کردی گئی ہیں۔ ویڈیو فوٹیج میں دھماکہ کے مقام پر ہر طرف دھواں دکھایا گیا اور آتش فرو عملہ آگ بجھانے میں مصروف تھا۔ نیویارک کے فائر ڈپارٹمنٹ نے بتایا کہ 44 یونٹس اور 198 آتش فرو عملہ نے فوری یہاں پہنچ کر اپنا کام شروع کردیا۔ اس عمارت میں ایک پیانو اسٹور، اسپینی چرچ اور رہائشی فلائٹس واقع تھے۔ پٹرول حکام نے دھماکہ کی وجوہات کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا۔