نیویارک : دو عمارتوں کے انہدام سے ہلاکتیں 7 ہو گئیں

نیویارک ، 13 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) نیویارک کے علاقے مین ہیٹن میں گیس لیکج کے باعث دھماکے اور اس کے نتیجے میں آتشزدگی اور دو عمارتیں منہدم ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر سات ہو گئی ہے۔ حکام کے مطابق زخمیوں کی تعداد 63 ہے۔ نیویارک کے میئر بِل ڈے بلاسیو نے اس واقعہ کو ایک ’انتہائی برا سانحہ‘ قرار دیا ہے کیونکہ دھماکے سے قبل ہی گیس خارج ہونے کی وجہ سے پھیلنے والی بو‘ کا پتہ چل گیا تھا۔ تاہم لوگوں کی زندگیاں بچانے کیلئے لیکج کا پتہ چلانے کا وقت نہیں مل سکا۔ ان کے دفتر سے کہا گیا ہے کہ دھماکے کے بعد زمین بوس ہونے والی دونوں عمارتوں کے مکینوں میں سے 9 افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔

مین ہیٹن میں یہ حادثہ چہارشنبہ کی صبح پیش آیا۔ خبر رساں ادارہ ’اے ایف پی‘ کے مطابق آگ بجھانے والا عملہ کافی دیر تک وہاں لگی آگ کو بجھانے کی کوشش میں مصروف رہا۔ قبل ازیں ہلاکتوں کی تعداد 2 بتائی گئی تھی۔ تاہم چہارشنبہ کی شب حکام کی طرف سے بتایا گیا کہ ہلاکتوں کی تعداد چار ہو گئی ہے۔ آج جمعرات کو نیویارک کے فائر ڈپارٹمنٹ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ عمارت کے ملبے سے دو مرد اور ایک خاتون کی لاش ملی ہے جس کے بعد اب تک تصدیق شدہ ہلاکتوں کی تعداد 7 تک پہنچ گئی ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکے نے 9/11 کے سانحے کی یاد تازہ کر دی جبکہ بعض دیگر نے کہا کہ انھیں یوں لگا جیسے زلزلہ آ گیا ہو۔

دھماکے کے بعد منہدمہ دو عمارات میں جملہ 15 رہائشی اپارٹمنٹس موجود تھے۔ اے ایف پی کے مطابق دھماکے سے قریب 15 منٹ قبل انرجی کمپنی ’ایڈیسن کان‘ کو مذکورہ عمارت سے متصل ایک اپارٹمنٹ کے رہائشی کی طرف سے فون پر بتایا گیا کہ اسے گیس کی بو‘ محسوس ہو رہی۔ نیویارک کے فائر ڈپارٹمنٹ کے مطابق دھماکہ مقامی وقت کے مطابق صبح 9:30 بجے ہوا جبکہ فائر بریگیڈ کا عملہ اس کے محض دو منٹ کے بعد جائے حادثہ پر پہنچ چکا تھا۔ میئر نیویارک کے مطابق ’’یہ بڑا دھماکہ تھا جس نے دو عمارات کو تباہ کر دیا۔ یہ دھماکہ گیس پجرنے کے باعث ہوا۔‘‘