نئی دہلی ۔ 30 ۔ جون (سیاست ڈاٹ کام) ایر انڈیا کا بین الاقوامی طیارہ آج ممبئی سے نیویارک اڑان نہیں بھر سکا۔ طیارہ کی تاخیر کی وجہ چیف منسٹر مہاراشٹرا دیویندر فڈنویس کے پرنسپل سکریٹری ہیں جن کے پاس امریکہ کا کارآمد ویزا نہیں تھا۔ ایر انڈیا کے ترجمان نے بتایا کہ جس طیارہ میں فڈنویس سفر کرنے والے تھے اسے 57 منٹ کی تاخیر ہوئی کیونکہ ان کے ہمراہ جانے والے پرنسپل سکریٹری کے پاس امریکہ کا ویزا نہیں تھا۔ طیارہ کی اڑان میں 27 منٹ کی تاخیر کو دراصل ٹیکنیکل خرابی بتائی جارہی ہے ۔ چیف منسٹر مہاراشٹرا نے بھی اس بات کی تردید کی ہے کہ طیارہ کی تاخیر کی وجہ وہ یا ان کے پرنسپل سکریٹری ہیں۔ نیویارک جانے والے طیارہ کی پرواز میں تاخیر کے بعد عائد کئے جانے والے الزامات کا جواب دیتے ہوئے چیف منسٹر مہاراشٹرا نے کہا کہ یہ الزام غلط اور گمراہ کن ہے۔ یہ واقعہ پیر کے دن اس وقت پیش آیا جب چیف منسٹر مہاراشٹرا فڈنویس ایک ہفتہ طویل امریکہ کے دورہ کیلئے روانہ ہورہے تھے۔ ان کے ہمراہ وزیر صنعت سبھاش دیسائی چیف سکریٹری ساودھین کرشٹریہ اور پرنسپل سکریٹری پروین پردیسی بھی تھے۔ ذرائع کے مطابق پروین پردیسی کو چیک ان کے بعد اندر روانہ کیا گیا لیکن طیارہ میں سوار ہونے سے قبل ان کے پاسپورٹ کی جانچ کی گئی تو اس پر امریکہ کا ویزا نہیں تھا۔ ذرائع نے کہا کہ انہیں امریکہ کا ویزا پرانے پاسپورٹ پر حاصل ہوا تھا اور نئے پاسپورٹ پر موجود نہیں تھا ، جو انہوں نے ساتھ رکھا تھا، اس لئے انہیں پراناپاسپورٹ لانے کیلئے فوری انتظام کیا گیا جس کے بعد ہی انہیں طیارہ میں سوار ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔ این سی پی کے لیڈر نواب ملک نے کہا کہ حکومتی سطح پر اعلیٰ عہدیداروں کی یہ لاپرواہی سے ظاہر ہوتا ہے کہ فڈنویس حکومت کی ٹیم کس طرح کام کر رہی ہے۔ طیارہ کی تاخیر کی وجہ چیف منسٹر فڈنویس ہی ہیں۔