نیوکلیر معاہدے کو بچانے کے لئے یوروپ کو آگے آنے ہوگا۔ ایران کے روحانی لیڈر کا بیان 

تہران۔چہارشنبہ کے روز ایران کی اعلی قیادت نے اپنے شرائط میں کہاکہ ہے اگر امریکی کے نیوکلیر معاہدے سے علیحدگی کے بعد یوروپی طاقتیں معاہدے میں برقرار رہنا چاہتی ہیں تو وہ نہ صرف ایران کی تجارت کی حفاظت کی تمانعت دیں بلکہ ایرانی تیل کے فروخت کو بھی یقینی بنانے کا بھروسہ دلائیں۔

سال2015میں ایران کے ساتھ ہوئے نیوکلیئر معاہدے سے اسی ماہ کے اوائل میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے معاہدے کو بڑی غلطی قراردیتے ہوئے دستبرداری کااعلان کردیاتھا۔

یوروپی طاقتوں نے مذکورہ بین الاقوامی معاہدے کے متعلق سونچا تھا کہ یہ ایران کو نیوکلیئر کے فروغ سے روکنے میں کامیاب اقدام ہے۔ایران کے روحانی لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہاکہ ’’ یوروپی بینک اسلامی ریپبلک کے زر مبادلہ کی تحفظ کی تمانعت دیں۔

ہم ان ممالک ( فرانس‘ جرمنی ‘ اور برطانیہ ) سے جھگڑا شروع کرنا نہیں چاہتے ۔مگر ہم پر بھروسہ بھی نہیں کرسکتے‘‘۔انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ یوروپی ممالک ایرانی تیل کی فروخت کو امریکہ تحفظ فراہم کرنے کاکام بھی کریں۔

ایران کے خام تیل کے فروخت پر پابندی کے لئے تہران پر بین الاقوامی تحدیدات دوبارہ نافذ کرنے کا ان کا منصوبہ ہے۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ برطانیہ ‘ فرانس او رجرمنی نے علاقائی سرگرمیو ں اور بلیسٹگ میزائل کے تجربات پر ایران کے ساتھ وہ مذاکرات نہیں کریں گے ‘ کیونکہ دونوں نیوکلیئر معاہدے میں شامل نہیں ہیں جس کا مطالبہ واشنگٹن کررہاتھا۔

خامنہ ای نے کہاکہ پچھلے دوسالوں سے امریکہ نیوکلیئر معاہدے کی ’’ مسلسل خلاف ورزی ‘‘ کررہاہے مگر یوروپی ممالک خاموش ہیں۔انہوں نے کہاکہ یورپ ’’ اپنی خاموشی توڑے‘‘اور ’’ امریکہ کے تازہ تحدیدات کے خلاف کھڑا‘‘ ہوجائے۔