نیوکلیر سمجھوتہ سے دستبرداری کیخلاف ٹرمپ کو انتباہ

وہائٹ ہاؤز میں بیٹھنے والوں کی سازشوں کی پرزور مزاحمت کا عہد : حسن روحانی
تہران 24 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) فرانس کے صدر ایمینیول مئرون کی واشنگٹن میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کے درمیان ایران کے صدر حسن روحانی نے چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ اپنے ملک کے نیوکلیر معاہدہ سے دستبرداری کے خلاف امریکہ کو آج پھر ایک مرتبہ سخت وارننگ دی۔ حسن روحانی نے کہاکہ نیوکلیر افزودگی کو روکنے کے عوض اسلامی جمہوریہ پر عائد بین الاقوامی پابندیاں ختم کرنے کے لئے تہران کے ساتھ 2015 ء میں طے شدہ سمجھوتہ سے دستبرداری پر واشنگٹن کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ایران کے سرکاری ٹیلی ویںن چیانل سے نشر کردہ خطاب میں روحانی نے مزید کہاکہ ’’اگر کوئی ہماری قوم اور سمجھوتہ کو دھوکہ دینا چاہتا ہے تو اُنھیں اس کے سنگین نتائج کا سامنا کرنا ہوگا‘‘۔ صدر روحانی نے شہر تبریز کے دورہ کے موقع پر اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایرانی قوم اور حکومت اس ضمن میں وہائٹ ہاؤز میں بیٹھنے والوں کی طرف سے کی جانے والی کسی بھی سازش کی پرزور مزاحمت کریں گے۔ تاہم انھوں نے اس کی وضاحت نہیں کی اور صرف یہ کہاکہ ایران اس سمجھوتہ کے تحت اپنے عہد اور وعدوں کی تکمیل کے ساتھ مختلف النوع صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔ ایران کی اعلیٰ ترین سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شامخانی نے یہ اشارہ دیا کہ ٹرمپ اگر نیوکلیر سمجھوتہ منسوخ کرتے ہیں تو نیوکلیر عدم پھیلاؤ سمجھوتہ ترک کرنے کا راستہ باقی رہے گا۔ شامخانی نے ماسکو کے دورہ پر روانگی سے قبل کہاکہ ’’دستخط کنندہ ممالک اگر یہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کے قومی مفادات کا تحفظ نہیں ہورہا ہے اُنھیں اس سمجھوتے سے دستبرداری کا حق حاصل ہے‘‘۔