نئی دہلی ۔20 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان تعلقات کو مزید استحکام عطا کرتے ہوئے آسٹریلیا نے آج کہا کہ ہندوستان کو یورانیم سربراہ کرنے کیلئے ہونے والے چوتھے مذاکرات کامیاب رہے ۔ دونوں ممالک اس معاہدہ پر جتنی جلد ممکن ہوسکے عمل آوری کے خواہاں ہیں۔ آسٹریلیا کے ہائی کمشنر پیٹریکس سکلنگ نے آج کہا کہ حکومت آسٹریلیا ہندوستان کے ساتھ اس معاملے میں معاہدہ کرنے کیلئے مکمل طورپر سنجیدہ ہے اور چونکہ وہاں اس حوالے سے مستحکم سیاسی حمایت حاصل ہے جوکہ دنیا بھر میں یورانیم برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے ۔ گزشتہ ہفتہ کینبرا میں سیول نیوکلیئر معاہدہ پر ہونے والے چوتھے مذاکرات کے بعد سکلنگ نے کہا کہ اس مرتبہ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے مذاکرات اطمینان بخش رہے ۔ انھوں نے کہا کہ بات چیت میں ’’بہترین پیشرفت‘‘ ہوئی ہے ، ہم نے ایک اہم پیشرفت کی ہے اور دونوں طرف سے اس معاہدہ کو جلد سے جلد پائے تکمیل تک پہنچانے کیلئے سنجیدگی ظاہر کی گئی ہے ۔ ہند ۔ آسٹریلیا اس معاملے میں پر امید ہیں کہ یورانیم کی سربراہی پر ہونے والا معاہدہ جلد سے جلد پائے تکمیل کو پہونچ جائے گا ۔
آسٹریلیائی ہائی کمشنر نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہند کو آسٹریلیائی حکومت کو یہ تیقن دینا ہوگا کہ وہ یورانیم کا استعمال فوجی مقاصد کیلئے نہیں بلکہ پرامن مقاصد کے لئے کریں گے ۔ انھوں نے کہاکہ پالیسی کے اعتبار سے کوئی مسئلہ نہیں ہے اس لئے دونوں حکومتیں اس معاملے میں ایک موثر مذاکرات کے حامی ہیں، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید توسیع اور استحکام پیدا ہوگا ۔ تاہم اس معاملے میں کوئی قطعی وقت مقرر کرنے سے انکار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم مذاکرات مکمل ہوجانے کی قطعی تاریخ مقرر کرنے کے موقف میں نہیں ہیںمگر دونوں حکومتیں اس معاہدے کو جتنی جلد ممکن ہوسکے مکمل کردینے کے حق میں سنجیدہ ہیں۔
ہندوستان کو یہ اُمید ہے کہ آسٹریلیا معاہدہ کی تکمیل کے بعد جلد سے جلد یورانیم ہندوستان کو سربراہ کردے گا جوکہ اُس کے نیوکلیئر پاور پلانٹ ری ایکٹر کی ضرورتوں کی تکمیل کرے گا جسے آئندہ چند برسوں میں مزید توسیع دینے کا منصوبہ ہے ۔ واضح رہے کہ آسٹریلیا جوکہ نیوکلیئر سپلائر گروپس کا ایک کلیدی رکن ہے قبل ازیں ہندوستان کو یورانیم کی سربراہی پر تحفظات رکھتا تھا چونکہ ہندوستان نے نیوکلیئر عدم پھیلاؤ معاہدہ (این پی ٹی ) پر دستخط نہیں کئے تھے ۔ تاہم 2011 ء میں انھوں نے اس حوالے سے اپنی حکمت عملی محفوظ کرتے ہوئے جب اس بارے میں آسٹریلیائی ہائی کمشنر سے پوچھا گیا کہ کیا ہندوستان نے آسٹریلیا کی تشویش کو دور کردیا ہے ؟ تو انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے بھی بات چیت جاری ہے ۔
سپریم کورٹ کی ہدایت پر ملزمین مایوس
چینائی ۔20 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ویلور جیل میں بند راجیوگاندھی قتل کے ملزمین کے چہروں پر اس وقت مایوسی پھیل گئی جب سپریم کورٹ نے اُنھیں رہا کرنے ٹاملناڈو حکومت کے فیصلہ پر حکم التواء جاری کردیا ۔ ویلور سے موصولہ اطلاع کے مطابق جیہ للیتا اور اُن کی کابینہ کی جانب سے گزشتہ روز ساتوں مجرمین کو رہا کردینے کے فیصلے کے بعد ان ملزمین کے چہروں پر جو خوشیاں نظر آرہی تھی وہ عارضی ثابت ہوئی اور سپریم کورٹ کی جانب سے اُن کی رہائی پر پابندی عائد کئے جانے کے بعد مایوسی میں تبدیل ہوگئی ۔