نیوکلیئر معاہدہ ناکام ہونے کی صورت میں سنگین نتائج کا انتباہ

واشنگٹن۔ 29 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کانگریس ارکان کو انتباہ دیا کہ اگر ایران کے ساتھ کئے گئے نیوکلیئر معاہدہ کے خلاف ان لوگوں نے ووٹ دیا تو پھر ایران کو ایٹمی بم بنانے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ بین الاقوامی تحدیدات ہٹانے کے بعد امریکہ کے پاس ایران کی ایٹمی تنصیبات کے معائنہ کا بھی کوئی متبادل نہیں رہے گا جو دراصل معاہدہ کا حصہ ہے یعنی ایران کے ایٹمی تنصیبات تک امریکی اور اقوام متحدہ کے نگران کاروں کی رسائی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ کیری نے کانگریس کی خارجی اُمور کمیٹی کے ارکان کو بتایا کہ ان کے پاس دو متبادل ہیں۔ ایک تو یہ کہ ایران کا نیوکلیئر پروگرام مسدود کردیا جائے اور سخت نگرانی کا اطلاق کیا جائے۔ دوسرے یہ کہ کوئی معاہدہ ہی نہیں کیا جائے۔ اگر امریکہ اس معاہدہ سے الگ بھی ہوگیا تو اس کے دیگر بین الاقوامی شراکت دار ایسا نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے خلاف اس کی دہشت گردی کے لئے تعاون اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر تنقیدوں کا سلسلہ جاری رہے گا تاہم ایران اگر نیوکلیئر توانائی کا حامل ملک بن گیا تو پھر ایسا کرنا مشکل ہوجائے گا۔