نیوکلیئر مذاکرات میں پیشرفت ، ایران کا دعویٰ

تہران ۔ 25 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ایران کے ایٹمی توانائی محکمہ کے سربراہ نے کہا کہ نیوکلیئر مذاکرات میں مثبت اور نمایاں پیشرفت ہوئی ہے۔ 6 عالمی طاقتوں کے ساتھ ایران کے متنازعہ نیوکلیئر پروگرام کے بارے میں مذاکرات کے اہم مرحلہ کا آغاز ہوچکا ہے۔ ایران کے سرکاری خبر رساں ادارہ ارنا کی خبر کے بموجب علی اکبر صالحی صدر ایران ایٹمی توانائی محکمہ لاوسان روانہ ہوگئے ہیں تاکہ ایرانی ٹیم میں شامل ہوسکیں جس کی قیادت وزیرخارجہ محمد جواد ظریف کررہے ہیں۔ بات چیت خود نافذ کردہ قطعی آخری مہلت یعنی ختم مارچ سے پہلے ابتدائی معاہدہ کرلینے کیلئے ہے۔ مذاکرات کا مرکزی موضوع ایران کے نیوکلیئر پروگرام کو محدود کردے گا۔ اس کے عوض اس پر عائد سخت بین الاقوامی معاشی تحدیدات میں نرمی پیدا کی جائے گی۔ ارنا نے صالحی کے حوالہ سے خبر دی ہیکہ ایران ایسا معاہدہ چاہتا ہے جس سے ہر ایک کو کامیابی کا احساس ہو۔ ظریف چاہتے ہیں کہ تمام تحدیدات فوری برخاست کردی جائیں۔ ایران اور 6 عالمی طاقتوں امریکہ، روس، چین، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کو امید ہیکہ جاریہ ماہ کے ختم تک کوئی عبوری معاہدہ ہوجائے گا اور قطعی معاہدہ 30 جون 2015ء تک ہونا متوقع ہے۔ وزیرخارجہ ایران نے کہا کہ ہمارے مذاکرات اہم مرحلہ میں داخل ہوگئے ہیں اور امید ہیکہ مثبت پیشرفت کریں گے