نیوکلئیر تعطل ‘ امریکہ ۔ایران بات چیت اہم مرحلہ میں داخل

لاؤسانے ( سوئیٹزر لینڈ ) 26 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکہ اور ایران کے مابین نیوکلئیر مذاکرات ایک اہم مرحلہ میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری نے کسی معاملت پر پہونچنے کیلئے جاریہ ماہ ختم ہونے والی مہلت سے صرف ایک ہفتہ قبل اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کی ہے ۔ اب جبکہ وقت تیزی سے گذرتا جا رہا ہے جان کیری نے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف سے ملاقات کی اور ان کی ٹیموں نے بھی یہاں ایک دوسرے سے ملاقات کرتے ہوئے تبادلہ خیال کیا ۔ کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے قائدین اور وفود نے گذشتہ تقریبا دو سال سے جاری بات چیت میں ہنوز پائے جانے والے اختلافات کو دور کرتے ہوئے کسی مستقل حل تک پہونچنے کی کوشش کی ہے ۔

ایران اپنے نیوکلئیر پروگرام کے سلسلہ میں اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان اور جرمنی کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہے ۔ برطانیہ ‘ چین ‘ فرانس ‘ جرمنی اور روس کے سفارتکار امکان ہے کہ اس وقت بات چیت میں شامل ہوجائیں جب امریکہ اور ایران کسی معاہدہ کے قریب پہونچ جائیں ۔ امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ 31 مارچ تک کسی معاہدہ پر پہونچنے کی جو مہلت ہے اس وقت تک پیشرفت ہوسکتی ہے تاہم اس تعلق سے ابھی سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا ۔ کل جان کیری کے ساتھ سوئیٹزر لینڈ جاتے ہوئے ایک امریکی عہدیدار نے کہا تھا کہ امریکہ کو امید ہے کہ کسی معاہدہ تک اب بھی پہونچا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو آخری مرحلہ بات چیت کا ہوا تھا اس میں سابقہ مراحل سے زیادہ پیشرفت ہوئی تھی ۔ اس عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ بات بتائی تھی ۔ کہا گیا ہے کہ فریقین پر دباؤ بہت زیادہ ہے کیونکہ سبھی نے اپنے اتفاق رائے سے 31 مارچ تک اس مسئلہ پر کسی معاہدہ تک پہونچنے کا عزم کیا تھا ۔ یہ امید کی جا رہی تھی کہ اگر 31 مارچ تک کوئی معاہدہ قطعیت پاجاتا ہے تو جون کے ختم تک اس کی توثیق بھی کی جاسکتی ہے ۔ امریکہ کے صدر بارک اوباما اور ایران کے رہنما آیت اللہ خامنہ ای نے نیوکلئیر مذاکرات میں تیسری مرتبہ توسیع کی مخالفت میں اظہار خیال کیا تھا ۔ سوئیٹزر لینڈ میں جاری بات چیت اس لئے بھی اہمیت اختیار کرگئی ہے کیونکہ یمن میں صورتحال ابتر ہوگئی ہے جہاں سعودی عرب اور اس کے حلیف ممالک نے حوثی باغیوں کے خلاف فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا ۔ ایران نے ان حملوں پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ان کی مخالفت کی ہے ۔