نیوزی لینڈ میں سرسید احمد خان کی یوم پیدائش تقاریب

آکلینڈ ۔29 اکٹوبر ( سید مجیب کی رپورٹ ) نیوزی لینڈ میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق طلبہ نے آج آکلینڈ میں سرسید احمد خان کی 200ویں یوم پیدائش تقریب شاندار پیمانہ پرمنائی جس میں جلسہ کی صدارت جناب انیس الرحمن نے کی اور کلیدی خطبہ دیا ۔ روزنامہ ’’سیاست‘‘ حیدرآباد کے نمائندہ سید مجیب جلسہ کے مہمان خصوصی تھے ۔ انہوں نے سرسید احمد خان کی یوم پیدائش تقریب منانے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ جو قوم اپنے اسلاف کی شخصیتوں کو اور ان کے کارناموں کو بھلا دیتی ہے وہ مستقبل میں خود کوئی کارنامہ انجام دینے سے قاصر رہتی ہے ۔ مجلس کی صدارت کرنے والے جناب انیس الرحمن نے اپنے کلیدی خطبہ میں کہا کہ سرسید احمد خان اپنے دور کے قوم کے مصلح تھے ‘ حالانکہ ان کے دور میں ملت نے ان کی سختی سے مخالفت کی تھی۔ یہاں تک کہ مسلمانوں کو انگریزی ذریعہ تعلیم سے متعارف کروانے پر انہیں کافر قرار دیا گیا تھا اور ان کے خلاف کفر کے فتوے جاری کئے گئے تھے ۔ جلسہ کا آغاز جناب محمد اطہر کی تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کا ترانہ علیگڑھ کے ایک سابق طالب علم نے پیش کیا ۔ بعدازاں جلسہ میں شرکت کرنے والوں کے اعزاز میں عشائیہ ترتیب دیا گیا ۔ چند ہی دن قبل نیوزی لینڈ میں سیاسی تعطل کا خاتمہ ہوا اور جیسینڈرا اینڈرین نے مخلوط حکومت تشکیل دی جس میں لیبر پارٹی کی حلیف گرین پارٹی اور نیوزی لینڈ فرسٹ پارٹی بھی اقتدار میں شراکت دار ہیں ۔ لیبر پارٹی کے وزراء نے کمیونسٹ معاشی نظام کے نام پر عہدے اور رازداری کا حلف لیا ۔ جب کہ حلیف پارٹیوں کے وزراء نے بائبل پر ہاتھ رکھ کر حلف اٹھایا ۔ مختلف پارٹیوں کے پانچ ایشیائی نژاد ارکان پارلیمنٹ نئی پارلیمنٹ میں شامل ہیں جن میں نمایاں شخصیت کمل جیت سنگھ بخشی کی ہے