نیلوفر دواخانہ میں عدم نگہداشت کی شکایات ‘ اقلیتی کمیشن متحرک

شکایات کا جائزہ لینے کمیٹی کی تشکیل ۔ صدر نشین جناب عابد رسول خاں کی ہدایت
حیدرآباد 22 جنوری (سیاست نیوز) ریاستی اقلیتی کمیشن نے نیلوفر دواخانہ میں عدم نگہداشت کے متعلق شکایات موصول ہونے کے بعد محترمہ قرۃ العین حسن، سردار سرجیت سنگھ، ہردے ناتھ ٹھاکر، محترمہ ثناء وہاب پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے دواخانہ کا جائزہ لینے اور شکایات کی تحقیق کے احکام جاری کئے۔ مذکورہ کمیٹی نے دواخانہ کا معائنہ کرتے ہوئے دواخانہ کی صورتحال سے واقفیت حاصل کی اور اس سلسلہ میں رپورٹ کمیشن کو پیش کردی۔ صدر اقلیتی کمیشن ریاست تلنگانہ و آندھراپردیش جناب عابد رسول خان کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے بموجب 500 مریضوں کی گنجائش والے اس دواخانہ سے روزانہ تقریباً 1000 مریض رجوع ہورہے ہیں اور رجوع ہونے والوں میں نہ صرف ریاست تلنگانہ و آندھراپردیش کے شہری ہیں بلکہ پڑوسی ریاست مہاراشٹرا و کرناٹک سے بھی مریض بچوں کے علاج کے لئے معروف اس دواخانہ کا رُخ کررہے ہیں۔ دواخانہ کا ماہرین اطفال موجود ہیں لیکن معصوم مریضوں کی منتقلی وغیرہ کے لئے بچوں کے لئے تیار کردہ خصوصی ایمبولنس موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اقلیتی کمیشن کی جانب سے فراہم کی گئی تفصیلات کے بموجب دواخانہ میں ایم آر آئی، 2D ایکو ، سٹی اسکیان کی سہولت غیر کارکرد ہیں جس کی وجہ سے مریضوں کو دوسرے دواخانوں سے رجوع ہونے کا مشورہ دیا جارہا ہے۔ شہزادی نیلوفر دواخانہ میں سینئر ریڈیالوجسٹ نہ ہونے کے سبب بھی نرسنگ عملہ مریضوں کو دوسرے دواخانوں سے رجوع ہونے کا مشورہ دے رہا ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ دواخانہ میں صفائی عملہ کی کمی کے سبب دواخانہ کو صاف ستھرا رکھنا انتہائی دشوار کن امر تصور کیا جارہا ہے۔ مریضوں کی کونسلنگ اور بروقت مدد کیلئے دواخانہ سے تاحال کسی بھی غیر سرکاری تنظیم کو مربوط نہیں کیا گیا ہے جس سے مریضوں کو بہتر سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔ 7 ماہ قبل نیلوفر ہاسپٹل کے نئے بلاک کی تعمیر مکمل کی جاچکی ہے لیکن تاحال یہ عمارت دواخانہ کے حوالہ نہیں کی گئی ہے۔ اگر عمارت دواخانہ کے حوالہ کردی جاتی ہے تو ایسی صورت میں انفراسٹرکچر بالخصوص عصری آلات ایک مرتبہ پھر مسئلہ بنے رہنا کا خدشہ ہے۔ نرسنگ عملہ کی مخلوعہ جائیدادوں پر عرصہ دراز سے تقررات کا عمل باقی ہے جس کی وجہ سے بیشتر مخلوعہ جائیدادوں پر کوئی عارضی طور پر بھی خدمات انجام نہیں دے رہا جوکہ مریضوں کے لئے تکلیف کا باعث بنا ہوا ہے۔ کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ مکمل رپورٹ تیار کرتے ہوئے حکومت تلنگانہ کو روانہ کی جائے تاکہ حکومت فی الفور دواخانہ میں سہولتوں کی فراہمی کے سلسلہ میں اقدامات کا آغاز کرتے ہوئے ماہرین اطفال کے اِس دواخانہ کو مزید بہتر بنانے میں تعاون کریں جہاں اکثریت غریب خاندانوں سے تعلق رکھنے والے افراد رجوع ہوتے ہیں جن کے بچوں کو فوری طور پر طبی امداد کی فراہمی ناگزیر ہوتی ہے۔