نیت کا پھل

سلطان محمود غزنوی بہت مشہور بادشاہ گزرے ہیں۔ ایک مرتبہ سفر کرتے ہوئے ایک ایسے گاؤں میں جا پہنچے جہاں گنّے بہت زیادہ بوئے ہوئے تھے آپ نے اب تک گنّا دیکھا نہیں تھا۔جب آپ نے چوسا تو بہت پسند آیا۔ آپ نے اپنے دل میں سوچا کہ گنّے کی پیداوار پر بھی لگان مقرر کروں گا تاکہ ہر سال ہمارے شاہی خزانے کو ایک معقول آمدنی حاصل ہوتی رہے۔اتنا سوچنا تھا کہ اب جو گنّا آپ چوستے ہیں اس میں رس نہیں۔ آپ نے کسانوں سے کہاکہ لوگو کیا بات ہے کہ اچانک گنّے کا رس ختم ہوگیا۔آپ کی بات سن کر ایک بوڑھا کسان سامنے آیا کہنے لگا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس ملک کے بادشاہ کی نیت بگڑ گئی ہے۔ اس نے اپنی سلطنت میں کوئی ایسا قانون جاری کرنا چاہا ہے جس سے رعایا کو تکلیف ہو۔یہی وجہ ہے کہ گنّے کا رس خشک ہوگیا۔ آپ نے فوراً دل میں توبہ کی اور ٹھان لیا کہ میں ہرگز لگان مقرر نہیں کروں گا توبہ کرنا تھا کہ آپ جو گنّا چوستے وہ رس سے بھرا ہوا ملتا۔