نیتن یاہو کا امریکی وزیر کے ساتھ نیوز کانفرنس سے انکار

مقبوضہ بیت المقدس 22 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان تہران کے متنازع نیوکلیر پروگرام پر طے پائے معاہدے پر برہم اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے دورے پر آئے امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے انکار کر دیا۔دونوں رہ نمائوں کے درمیان منگل کو مغربی یروشلم میں ملاقات ہوئی تھی۔ ملاقات کے بعد سفارتی پروٹوکول کے تحت دونوں رہ نمائوں کو ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرنا تھا تاہم نیتن یاہو نے عین آخری وقت میں پریس کانفرنس سے انکار کر دیا۔مقبوضہ بیت المقدس میں میڈیا نمائندوں کا کہنا ہے کہ سفارتی پروٹوکول کے تحت اسرائیلی وزیر اعظم کے لیے مناسب یہی تھا کہ وہ ملاقات کے بعد مہمان امریکی وزیر دفاع کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کا اہتمام کرتے تاہم وہ ایسا کرنے کے کلی طور پر پابند نہیں تھے۔ نیتن یاہو کی جانب سے پریس کانفرنس سے انکار نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ بات چیت سے انکار کرکے عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام حسین کی راہ پر چل رہے ہیں۔منگل کو امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر نے مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی وزیراعظم سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد ایشٹن نے صحافیوں کو بتایا کہ نیتن یاہو مشترکہ پریس کانفرنس کے حامی نہیں ہیں۔ مبصرین کے خیال میں نیتن یاہو نے ایشٹن کارٹر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے انکار کرکے ایران کے ساتھ طے پائے سمجھوتے پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے اور واشنگٹن کو یہ پیغام بھی دیا ہے کہ ایران سے سمجھوتے کے حوالے سے اس کی تسلیوں پر تل ابیب کو اطمینان نہیں ہے۔