واشنگٹن ۔ 23جنوری۔(سیاست ڈاٹ کام) اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے مارچ کے دوران دورہ واشنگٹن کا منصوبہ بنایا ہے جس کے ساتھ ہی امریکی دارالحکومت میں سفارتی بحث چھڑ گئی ہے ۔ امریکی قصر صدارت وائیٹ ہاوز نے گزشتہ روز کہا تھا کہ صدر براک اوباما اُس وقت اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات نہیں کریں گے جب وہ امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیلئے یہاں پہونچیں گے ۔ وہائٹ کی سرکاری وضاحت یہ تھی کہ نیتن یاہو ایک ایسے وقت یہ دورہ کررہے ہیں جب اُن کے ملک میں انتخابات بہت قریب رہیں گے چنانچہ اوباما انتظامیہ کسی کی طرفداری سے گریز کے طورپر اُن سے ملاقات نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکی نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان ڈرناڈیٹ میہان نے کہا کہ ’’دیرینہ اُصول اور روایت کے مطابق ہم اُن سربراہان مملکت سے ملاقات نہیں کرتے جو اپنے ملک میں عنقریب ہونیو الے انتخابات میں امیدوار ہوتے ہیں تاکہ کسی بیرونی ملک میں اثر انداز ہونے کے اظہار سے گریز کیا جاسکے ‘‘۔ وہائٹ ہاؤز نے نیتن یاہو کی جانب سے سفارتی ضابطہ شکنی پر حیرت کا اظہار بھی کیا ہے ۔ واضح رہے کہ امریکی صدر اوباما اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے مابین اکثر شدید اختلافات رہے ہیں ۔ نیتن یاہو اور ریپلکن قانون ساز اپنے چند ڈیموکریٹ ساتھیوں کے تعاون سے ایرانی نیوکلیئر پروگرام کے خلاف سخت تحدیدات عائد کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔