اسلام آباد ، 24 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان 18 کروڑ عوام کی بستی ہے۔ جاگیردار اور کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے آج ہمارا ملک مقروض بن چکا ہے۔ غربت، مہنگائی اور بیروزگاری عروج پر ہے۔ ملک میں خوف کی فضاء ہے۔ حکمران اور عوام محفوظ نہیں۔ ہمیں نیا پاکستان نہیں اسلامی پاکستان چاہئے۔ پاکستانی عوام ایک بار پھر گلی کوچوں کی سیاست سے بالاتر ہو کر ملک اور امت کے مفاد میں لاہور میں منعقد ہونیوالے جماعت اسلامی کے 21 نومبر سے 23 نومبر 2014ء کے جلسہ عام میں بھرپور شرکت کریں۔ جلسہ عام میں ترکی، تیونس، سوڈان سمیت اسلامی ممالک سے مختلف وفود بھی شرکت کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے ضلعی امیر مولانا سلیم اللہ ارشد کی طرف سے انکے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ کے موقع پر انکی رہائش گاہ پر جماعت اسلامی کے ذمہ داران، معززین علاقہ اور صحافیوں سے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ اگر ملک کی موجودہ صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو خدانخواستہ ملک میں عراق اور شام کی طرح لشکر بنیں گے۔ لوگ آپس میں لڑینگے۔ اس لئے پاکستانی قوم کو چاہئے کہ اسلامی پاکستان کیلئے جدوجہد کرے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں سیاست اور جمہوریت ایک تجارت بن چکی ہے۔ سیاست کو ڈینگی وائرس لگ چکا ہے۔ اس کیلئے اسپرے کی ضرورت ہے۔ بدقسمتی سے ہماری سیاست خاندانوں اور سرمایہ داروں کے گرد گھوم رہی ہے۔ یہ سیاسی و معاشی دہشت گردی ہے۔ ہماری جدوجہد کا مقصد اسلامی پاکستان ہے۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ سیاسی جرگے کے نتیجے میں اسلام آباد میں جاری دھرنے اورحکومت کے تنائو میں کمی واقع ہوئی ہے۔
ڈنڈے، گولی، کفن اور قبریں کھودنے کی باتیں کرنیوالے دھرنوں کی جگہ پر اب کھیل کود میں مصروف ہیں۔ یہ سیاسی جرگے کی کامیابی ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی پی ٹی آئی کے اراکین کے استعفے منظور نہ کریں۔ استعفے منظور ہونے کی صورت میں ایک نیا بحران کھڑا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سیاسی جرگے کی پارلیمنٹ کی ضمانت کی تجویز پر فریقین نے فی الحال کوئی جواب نہیں دیا۔ جبکہ ہمیں یقین ہے کہ پارلیمنٹ کی طرف سے پارلیمانی لیڈرز ضمانت دینگے تو عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری اسے تسلیم کر لینگے۔