نظریہ سے روکنے دستوری ترمیم کی تھی
نئی دہلی ۔ 6 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر ارون جیٹلی نے کانگریس کو آج اپنے تنقیدی حملوں کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس پارٹی نے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے ’’ٹکڑے ٹکڑے‘‘ احتجاج کی تائید کرتے ہوئے اس کو اظہارخیال کا جائز و واجبی حق قرار دی تھی جبکہ پہلے وزیراعظم جواہر لعل نہرو نے شیام پرساد مکرجی کو اکھنڈبھارت پر وکالت سے باز رکھنے کیلئے دستوری ترمیم کی تھی۔ پرساد مکرجی نے جن کا آج یوم پیدائش بھی ہے دراصل بھارتیہ جنتا اپرٹی کی مادر تنظیم بھارتیہ جن سنگھ کے بانی اور پہلے صدر تھے۔ جیٹلی نے اپنے بلاگ میں کہاکہ ہندوستان میں ایسے کئی تھے جنہوں نے تقسیم ہند کے نظریہ کی مخالفت کی تھی اور اس نظریہ کے سرکردہ مخالفین میں بلاشبہ مکرجی بھی شامل تھے۔ جیٹلی نے کہاکہ ’’وہ (مکرجی) متحدہ ہندوستان کے سرکردہ حامیوں میں شامل تھے اور اکھنڈ بھارت کے نام سے متحدہ ہند کا حوالہ دیا کرتے تھے۔