(تمہیں یاد ہو کہ نہ ہو)
اتراکھنڈ کے تنازعہ پر مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو کا جوابی حملہ
نئی دہلی ۔ 28 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے کہاکہ اتراکھنڈ میں صدر راج کے نفاذ پر مودی حکومت کے خلاف کانگریس کی تنقیدوں کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ آج شیطان مقدس آیات کا حوالہ دے رہا ہے، یہ استدلال پیش کیا کہ کانگریس اور حامیوں کی غیر کانگریس جماعتوںکو برطرف کردینے کی تاریخ رہی ہے۔ مسٹر نائیڈو نے ایک صحافتی بیان میں کہا کہ کانگریس اور اس کے حامیوں نے تقریباً 91 غیر کانگریس حکومتوں کو برطرف کردیا اور اب واویلا مچارہے ہیں ، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ شیطان مقدس آیات کا حوالہ دے رہا ہے ۔ جب تم نے یہ کام کیا تو جمہوریت کے محافظ ٹھہرے اور جب ہم نے کیا تو دستور کے پائمال اور جمہوریت کے قائل بن گئے ۔ جمہوری طریقہ پر منتخب حکومت کو گرادینے کی تاریخ پیش کرتے ہوئے مسٹر وینکیا نائیڈو نے کہا کہ اندرا گاندھی کے دورحکومت میں 50 مرتبہ صدر راج نافذ کیا گیا جبکہ پی وی نرسمہا راؤ کے دور حکومت میں 11 مرتبہ اور منموہن سنگھ کے دور حکومت میں 10 مرتبہ اور جواہر لعل نہرو کے زمانہ میں 7 مرتبہ گورنر راج نافذ کردیا گیا تھا ۔ مسٹر وینکیا نائیڈو جو کہ بی جے پی کے سابق صدر ہیں، حقائق کا تقابل کرتے ہوئے بتایا کہ بی جے پی کے وزرائے اعظم اٹل بہاری واجپائی اور نریندر مودی کے دور حکومت میں صرف 6 مرتبہ صدر راج نافذ کیا گیا۔ اب جبکہ اتراکھنڈ کے تنازعہ پر این ڈی اے حکومت کو مشترکہ اپوزیشن سے تنقیدوں کا سامنا ہے اور مختلف جماعتوں بشمول بائیں بازو نے پہاڑی ریاست میں صدر راج کے نفاذ سے متعلق مرکز کے فیصلہ کو جمہوریت کے قتل سے تعبیر کیا ہے ۔ مسٹر نائیڈو نے یاد دہانی کروائی کی کانگریس نے کیرالا میں 1959 ء میں ای ایم ایس نمودری پد کی ز یر قیادت پہلی کمیونسٹ حکومت کو بیدخل کردیا تھا۔ انہوں نے یہ ادعا کیا کہ اروناچل پردیش اور ا تراکھنڈ جیسی ریاستوں میں کانگریس پارٹی میں داخلی خلفشار اور کشمکش کے باعث حالات صدر راج کے نفاذ کے متقاضی ہوگئے ۔ اتراکھنڈ کے مسئلہ پرمرکزی حکومت کے اقدام کی وجوہات بیان کرتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ اسمبلی میں فینانس بل کو شکست ہوگی اور ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت کی کوششوں کو خفیہ کیمروں سے فلمبندی کرلی گئی، حتیٰ کہ دستوری فرائض کو ادا کرنے میں ریاستی حکومت ناکام ہوگئی تھی۔ تحریک اعتماد پر ووٹنگ سے ایک دن قبل اسپیکر نے جن ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دیا تھا، انہیں لالچ دیتے ہوئے چیف منسٹر کیمرہ میں پکڑلئے گئے ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ اتراکھنڈ اسمبلی کو صرف معطل کیا گیا ہے اور ہنوز تحلیل نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے یہ پیش قیاسی کی کہ جب بھی انتخابات منعقد ہوں گے عوام کانگریس کو نااہل قرار دیں گے۔