رائے پور ۔ 2 جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ماؤسٹوں سے متاثرہ چھتیس گڑھ کے ضلع بیجاپور میں نکسلائیٹس نے ایک پولیس جوان کو مبینہ طورپر اغواء کرکے بعد ازاں اُس کا قتل کردیا۔ بیجاپور کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سُکھنندن راٹھوڑ نے کہا کہ اسسٹنٹ کانسٹبیل 35 سالہ روپ سنگھ ٹھاکر جسے کل رات اغواء کیا گیا تھا ، آج صبح موضع ماگدا میں مُردہ پایا گیا ۔ جنگلا پولیس اسٹیشن حدود میں متوفی اپنی خدمات انجام دے رہا تھا ۔ جس وقت وہ ڈیوٹی سے واپس ہورہا تھا اُس وقت عسکریت پسندوں نے اُس کا اغواء کرلیا ۔ اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سکیورٹی فورسیس کو مقام اغواء پر روانہ کیا گیا لیکن انھیں اس کی نعش ملی ۔ بادی النظر میں اُس کی نعش کو دیکھکر یہ کہا جاسکتا ہے کہ اُسے بری طرح زدوکوب کرتے ہوئے موت کے گھاٹ اُتارا گیا لیکن اس کے باوجود موت کی وجوہات کا پتہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے کے بعد ہی چلے گا ۔ روپ سنگھ ٹھاکر قبل ازیں سلوا جوڈوم تحریک کے وقت اسپیشل پولیس آفیسر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکا ہے اور بعد ازاں اُسے اسسٹنٹ کانسٹبل کا عہدہ تفویض کیا گیا تھا ۔
سڑک حادثہ میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد ہلاک
مورینا ۔ 2 جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام) ایک سڑک حادثہ میں سات افراد جن میں سے چھ کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا ، اُس وقت ہلاک ہوگئے جب اُن کی جیپ چمبیل جھیل میں جاگری جو یہاں سے 30 کیلومیٹر کے فاصلے پر ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ موضع کھیرلا کے برجیش شاکیا اپنے ارکان خاندان کے ساتھ سنہرا کی جانب عازم سفر تھے لیکن جس جیپ میں وہ لوگ سفر کررہے تھے وہ اس وقت ایک جھیل میں جاگری جب ڈرائیور نے سامنے سے آنے والی ایک لاری سے تصادم کو بچانے کی خاطر جیپ کا رخ دوسری طرف کیا۔ مہلوکین کی 49 سالہ برجیش ، 38 سالہ للیتا ، 17 سالہ دیویندر ، 14 سالہ آیوش ، 5 سالہ دھرو ، 17 سالہ سنگیتا اور 40 سالہ رتن لال ( ڈرائیور ) کی حیثیت سے شناخت ہوئی ہے ۔ پولیس نے مزید بتایا کہ تمام نعشوں کو جھیل سے نکال لیا گیا ہے اور انھیں پوسٹ مارٹم کیلئے بھیجا گیا ہے۔دریں اثناء وزیراعلیٰ مدھیہ پردیش شیوراج سنگھ چوہان نے تمام مہلوکین کے ارکان خاندان کیلئے فی خاندان ایک لاکھ روپئے کی عبوری امداد منظور کی ہے ۔