نئی دہلی ۔ 24 ۔ اپریل : ( سیاست ڈاٹ کام ) : سی آر پی ایف فورس کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ چھتیس گڑھ میں نکسلائٹ مسئلہ سے موثر طور پر نمٹنے کے لیے وہ اپنے بارہ ہزار قدیم سپاہیوں کی جگہ نئے بھرتی کردہ جوانوں کو تعین کرے گا ۔ بائیں بازو شدت پسندوں سے نمٹنے کے لیے 20 ہزار جوانوں پر مشتمل ایک نئی پیرا ملٹری فورس تشکیل دی گئی ہے ۔ جس کا کام سخت موسمی حالات اور گھنے جنگلات کی مشکلات کو پیش نظر رکھ کر ان کی تربیت دی گئی ہے تاکہ وہ اپنے مشن کو پائے تکمیل تک پہنچائیں ۔ سی آر پی ایف ترجمان نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ اس نئی فورس میں نوجوانوں کی بھرتی کا مقصد اس مشن کو ایک نئی طاقت اور نئی حکمت عملی کے ساتھ کم سے کم جانی نقصانات کو پیش نظر رکھتے ہوئے پورا کرنا ہے ۔ ترجمان کے مطابق 12 ہزار نئی بھرتی پر مشتمل نوجوانوں کو جن کی عمریں 18-21 کے درمیان ہیں ۔ قدیم جوانوں جن کی عمر 45-50 کے درمیان ہے کی جگہ تعینات کیا جائے گا ۔ اس نئی فورس کی تشکیل کا مقصد جس کو سی آر پی ایف ڈائرکٹر جنرل کی منظوری حاصل ہوچکی ہے ۔ نکسل مسئلہ سے بخوبی طور پر نمٹنا ہے ۔ سابقہ انکاونٹر میں زخمی ( مہلک اور غیر مہلک ) کے تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ اموات کی اہم وجہ معمر جوان ہیں ۔ نوجوان بھرتی شدہ سپاہیوں کو بتائیں بازو انتہا پسندوں کے گڑھ میں تعینات کیا جائے گا وار معمر سپاہیوں کو ایسی جگہ تعینات کیا جائے گا ۔ جہاں پر کم خطرہ پایا جاتا ہے ۔ نئے بھرتی شدہ جوانوں کے پہلے بیاچ کو چھتیس گڑھ خاص طور پر جنوبی بستر جس میں سکما اور دانتے واڑہ اضلاع شامل ہیں تعینات کیا جائے گا ۔ دوسرے بیاچ کو کم متاثرہ علاقوں جیسے جھارکھنڈ اور اڑیسہ میں تعینات کیا جائے گا ۔