پٹنہ 28 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر بہار مسٹر جیتن رام مانجھی نے آج کہا کہ انہیں مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی اس بات سے اتفاق نہیں ہے کہ ماؤیسٹوں کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کی جائیگی اور اگر وہ حملہ کرتے ہیں تو انہیں اس کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا ۔ مسٹر مانجھی نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نظریاتی طور پر راج ناتھ سنگھ نے جو کچھ کہا ہے وہ اس سے اتفاق نہیں کرتے ۔ نکسل ازم کو بندوق کی مدد سے حل نہیں کیا جاسکتا ۔ ہمیں اس مسئلہ کے پس پردہ وجوہات کا پتہ چلانے کی ضرورت ہے ۔ اس مسئلہ کا واحد حل یہی ہے کہ سماج کی ہمہ جہتی ترقی کو یقینی بنایا جائے ۔
مسٹر مانجھی نے کہا کہ سابق چیف منسٹر مسٹر نتیش کمار نے ریاست میں ماؤیسٹ مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کی تھی اور پچھڑے ہوئے عوام کی ترقی کیلئے کوششیں کی تھیں تاکہ یہ مسئلہ حل ہوسکے ۔ انہو نے ادعا کیا کہ اس پالیسی کے نتیجہ میں حالات بہتر ہوئے اور ریاست میں صورتحال میں اس حد تک تبدیلی آئی ہے کہ اب ماؤیسٹوں کو اپنے لئے نئی بھرتی کرنی سخت کوشش کرنی پڑ رہی ہے ۔ نوجوان افراد ماؤیسٹوں میں شامل نہیں ہو رہے ہیں۔ ترقی کے نتیجہ میں عوام نکسل ازم سے دور ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ارادہ یہ ہے کہ بہار میں ترقی اس حد تک یقینی بنائی جائے کہ نکسل ازم جیسے مسائل خود ہی حل ہوجائیں۔ اگر ہم ترقی کو غریب عوام کی جھونپڑیوں تک لیجانے میں کامیاب ہوجائیں تو اس سے یقینی طور پر نکسل ازم ختم ہوجائیگا ۔ وزیر داخلہ مسٹر راج ناتھ سنگھ نے کل نکسلائیٹس کے ساتھ کسی طرح کی بات چیت کا امکان مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر نکسلائیٹس سکیوریٹی فورسیس پر حملے کرتے ہیں تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا ۔ انہوں نے اعلان کیا تھا کہ ریاستوں میں نکسلائیٹس سے نمٹنے کیلئے ایلیٹ کمانڈو فورس کے قیام کیلئے مرکز کی جانب سے فنڈ بھی فراہم کیا جائیگا ۔ ڈاکٹر سنگھ نے دس ریاستوں کے اعلی سیول و پولیس عہدیداروں سے کل ملاقات میں واضح کیا تھا کہ نکسلائیٹس کے ساتھ اب بات چیت کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ ہم متوازن موقف اختیار کرینگے لیکن اگر ماؤیسٹ کسی طرح کا حملہ کرتے ہیں تو سکیوریٹی فورسیس کی جانب سے منہ توڑ جواب دیا جائیگا ۔