نکسلائٹس کے ہفتہ شہیدان پر کئی اضلاع میںپولیس چوکس

ساری ریاست تلنگانہ میں غیر معمولی بندوبست ‘  کھمم پر خصوصی توجہ اور تلاشی مہم
حیدرآباد۔25جولائی ( سیاست نیوز) نکسلائٹس کی جانب سے ہفتہ شہیدان منانے کے اعلان کے بعد ریاستی پولیس نے سخت چوکسی اختیار کرلی ہے ۔ تحریک میں شہید ہونے والے نکسلائٹس کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے نکسلائٹس کی جانب سے ’’ہفتہ شہیداں‘‘ منایا جارہا ہے اور نکسلائٹس کے اس اعلان کے بعد ریاست تلنگانہ کے ضلع کھمم میں بینرس بھی لگائے گئے اور نکسلائٹس کی قربانیوں کا ذکر کیا گیا ۔ اس پوسٹرس کو دیہی اور دور دراز کے علاقوں میں نہیں بلکہ شہر کے اہم مقامات پر لگایا گیا جس کے بعد پولیس محکمہ کی نیند حرام ہوگئی ہے اور پولیس نے ریاست بھر بالخصوص تلنگانہ کے سرحدی ریاستوں آندھراپردیش و چھتیس گڑھ سے متصل سرحد پر طلائی گردی میں اضافہ اور سخت چوکسی اختیار کرلی ہے ۔ نکسلائٹس نے اپنے وجود کا احساس دلاتے ہوئے بعض مقامات پر راستوں کو درخت سے رسی باندھ کر بند کردیا اور اس پر علامتی بکیٹ بم لٹکا دیا ۔ ان علامتو ں اور سرگرمیوں کو دیکھ کر عوام میں خوف و دہشت پیدا ہوگئی ۔ بالخصوص ان علاقوں میں ڈیوٹی انجام دینے والے پولیس عہدیداروں کی نیندیں اڑ گئی ہیں ۔ ضلع کھمم نکسلائٹس تحریک کا ایک اہم گڑھ مانا جاتا ہے ۔ ضلع ورنگل ‘ کریم نگر ‘ عادل آباد ‘ میدک ‘ محبوب نگر ‘ حیدرآباد و رنگاریڈی کے سوائے تلنگانہ کا ہر ضلع سابق میں نکسلائٹس سے متاثر رہا ہے ۔ تاہم سوائے کھمم کے دیگر اضلاع میں نکسلائٹس سرگرمیاں عملاً ختم ہوچکی تھیں ۔ باوجود اس کے ورنگل کے ایٹوری ‘ ناگارم ‘نلاملا فاریسٹ علاقوں میں سابق میں وجود کا احساس دے دیا گیا تھا لیکن گذشتہ چند واقعات  نکسلائٹس کے دوبارہ سرگرم ہونے کا اشارہ دے رہے ہیں ۔