نڈال کے خلاف رواں سال ہیٹ ٹرک‘فیڈررمیامی چمپئن

میامی۔3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) رواں سیزن آسٹریلین اوپن جیتنے والے سوئزرلینڈ کے راجر فیڈرر نے اپنی شاندار کارکردگی کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے اسپین کے سابق عالمی نمبر ایک کھلاڑی رافل نڈال پر ایک مرتبہ پھر برتری ثابت کی اور انہیں یہاں فائنل میں راست سٹوں میں 6-3، 6-4سے شکست دے کر میامی اوپن ٹینس ٹورنمنٹ کا خطاب اپنے نام کرلیا۔18 گرانڈ سلام خطابات جیتنے والے فیڈرر کی یہ91 ویں کیریئر خطابی کامیابی ہے جبکہ یہاں ان کا یہ تیسرا خطاب ہے ۔ فیڈرر کے خلاف اس سال مسلسل تین ناکامیوں کا سامنا کرنے والے نڈال یہاں اپنے پہلے خطاب کی تلاش میں تھے لیکن فیڈرر نے انہیں کوئی موقع نہیں دیا اور ملبورن فائنل اور انڈین ویلز کی شکست کی طرح یہاں بھی ان کے چیلنج کو پیچھے چھوڑتے ہوئے خطاب اپنے نام کیا۔خطاب جیتنے کے بعد چوتھے سیڈ فیڈرر نے کہا،یہ سال میرے لئے بہترین ثابت ہورہا ہے ۔ میرے لئے یہ خواب کے حقیقت ہونے جیسا ہے ۔سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے نک کرگیاس کو میراتھن مقابلے میں سے شکست دینے والے سابق نمبر ایک فیڈرر نے فائنل میں زبردست انداز میں ٹینس کھیلتے ہوئے اپنے حریف کھلاڑی کو کوئی بھی موقع نہیں دیا اور اسپین کے اسٹار کھلاڑی پر مسلسل چوتھی جیت درج کی۔ میچ میں فیڈرر نے زبردست سروس کرنے کے علاوہ بریک پوائنٹس بھی محفوظ کئے ۔مقابلے کے آغاز سے ہی دونوں کھلاڑیوں نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرنا شروع کیااوردونوں ہی کھلاڑیوں کے ایک دوسرے کی سرویس توڑنے کے متعدد مواقع آئے اورہر مرتبہ ہی کھلاڑی بریک پوائنٹس کو محفوظ رکھتے ہوئے اپنی سرویس برقرار رکھی اور یہ سلسلہ 3-3 تک چلتا رہا لیکن 8 ویں گیم میں اوردسویں بریک پوائنٹ کو فیڈرر اپنے حق میں کرنے میں کامیاب ہوئے اور یہیں سے وہ نڈال کے خلاف اپنی کامیابی کی بنیاد رکھنے میں کامیاب ہوئے۔35 سالہ فیڈرر نے جیت کے بعد کہا،پہلا سٹ جیتنا کافی اہم رہا۔ میں اسے جیت کر نڈال پر دباؤ بنانے میں کامیاب رہا۔ نڈال ہمیشہ کی طرح بہتر تھے لیکن مجھے خوشی ہے کہ میں آخر میں ان پر برتری حاصل کرسکا۔ چوٹ کی وجہ سے گزشتہ سال زیادہ تر میدان سے باہر رہنے والے فیڈرر واپسی کے بعد اپنے انداز میں کھیل رہے ہیں اور اس سال انہوں نے19 میچوں میں18 میں فتوحات درج کی ہیں ۔فیڈرر نے اس سے پہلے 2005 میں فتوحات کا ریکارڈ36-1 درج کیا تھا اور اب ان کے پاس اس ریکارڈ کو بہتر کرنے کا موقع ہے ۔ انہیں اس سال صرف ایک شکست دبئی اوپن ٹینس ٹورنمنٹ میں116 ویں درجہ کے حامل روس کے یوزنی ڈونسکي کے خلاف برداشت پڑی تھی۔ یہاں اپنا پانچواں فائنل گنوانے والے نڈال نے مایوسی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہر تیسرے سال میں یہاں اس مقام پر پہنچتا ہوں کہ خطاب حاصل کرسکوں لیکن میں اس موقع کو گنوا دیتا ہوں جو کہ کافی مایوس کن ہیں۔میں اب امید ہی کر سکتا ہوں کہ تین سال بعد میں یہاں فائنل میں کامیابی حاصل کر کے خطاب اپنے نام کرسکوں ۔ نڈال اس سے پہلے یہاں 2005، 2008،2011 اور 2014 کے فائنل میں پہنچے تھے لیکن وہ ایک مرتبہ بھی اس خطاب کو جیتنے میں کامیاب نہیں رہے ۔نڈال نے فیڈرر کو کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا میں فیڈرر کو ان کی شاندار کامیابی پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ ان کے لئے یہ سیزن واقعی شاندار ثابت ہو رہا ہے ۔ انہوں نے چوٹ کے بعد واپسی کرتے ہوئے حیرت انگیز کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔