مسلمانوں کی سادگی اور سچائی سے متاثر ہو کر ایک ہی خاندان کے 22 ارکان کا قبول اسلام، ہر حال میں اللہ کا شکر ، ثانیہ کوثر کا اظہار خیال
حیدرآباد ۔ 27 ۔ اگست : ’ دیکھو نانا دین اسلام میں کوئی زور زبردستی نہیں چھوٹے بڑے ، ادنیٰ اعلیٰ ، گورے کالے میں کوئی امتیاز نہیں ۔ امیر ہو یا غریب ایک کلمہ کی بنیاد پر سب بھائی بھائی ہیں ۔ اسلام میں رحمدلی ، صلہ رحمی ، انسانوں سے محبت ظالموں سے نفرت اور مظلوموں کی حمایت کا حکم دیا گیا ہے ۔ ایمان بہت بڑی دولت ہے ۔ یہ دولت جس کسی کو مل جائے وہ بڑا خوش نصیب ہے ۔ اللہ کا نام لو ایک ہی رب کی عبادت کرو ، کلمہ پڑھ کر دین اسلام میں داخل ہوجاؤ ، یہ وہ الفاظ ہیں جو نو مسلم والدین کی نو مسلم 13 سالہ طالبہ حنیفہ ثنا اپنے غیر مسلم نانا تھوریا نائک کو سمجھانے کے لیے اکثر ادا کرتی تھی ۔ اس کمسن لڑکی کے بار بار دعوت دین نے اس کے 70 سالہ نانا پر ایسا اثر کیا کہ وہ اپنی نواسی کے ہاتھوں پر اسلام قبول کرلیا ۔ اب وہ تھوریا نائک کی بجائے خواجہ پاشاہ کے نام سے جانے جاتے ہیں ۔ ان کی اہلیہ نے بھی اپنی موت سے صرف ایک ماہ قبل اسلام قبول کیا تھا ۔ دیولی بائی سے نسیم بیگم بننے والی اس خاتون کا جب انتقال ہوا تو ان کے غیر مسلم شوہر مسلمانوں کے ہاتھوں اپنی اہلیہ کی تجہیز و تکفین دے کر کافی متاثر ہوئے تھے ۔
قارئین ! آج ہم آپ کو ایک ایسے خاندان سے واقف کراتے ہیں جس نے اسلام قبول کرنے کے بعد جائیداد سے بیدخل ہو کر کسمپرسی کی زندگی گذارنے کو ترجیح دی لیکن دین پر سختی سے قائم رہا ۔ 34 سالہ عبدالقادر ( سابق نام کرشنا نائک ) اپنے والد کے ساتھ ٹرانسپورٹ کے بزنس سے وابستہ تھے ان کی زندگی بڑے آرام اور بے فکری سے گذر رہی تھی لیکن ان کی اہلیہ کیکئی بائی نے اسلام میں دلچسپی لینی شروع کی اور بالاخر دامن اسلام میں پناہ لینے میں کامیاب ہوگئی تب کرشنا نائک بھی اپنی بیوی کے نئے مذہب کی خوبیوں کے بارے میں چھان بین کرنے لگے اور جب وہ مطمئن ہوگئے کہ اس مذہب میں تو ایک ہی خدا ہے کسی اور کی عبادت نہیں کی جاتی ، کسی اور کے سامنے سرجھکایا نہیں جاتا ۔ تب انہوں نے بھی اسلام قبول کرلیا ۔ اس وقت تک اس جوڑے کو ایک لڑکا اور ایک لڑکی پیدا ہوچکے تھے ۔ ثانیہ کوثر ( عمر 28 سال ) سابقہ نام کیکئی بائی نے بتایا کہ انہیں اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں اپنی بڑی بہن سے معلومات حاصل ہوئیں کیوں کہ انہوں نے اسلام قبول کرتے ہوئے ایک مسلم شخص سے شادی کی تھی ۔ اس بہن کو دیکھتے ہوئے اور مسلم بہنوئی کے اخلاق و کردار سے متاثر ہو کر اس خاندان کے تقریبا 22 افراد نے اسلام قبول کرلیا ۔ ثانیہ کوثر کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کی سادگی آپس میں خلوص ، پڑوسیوں کے ساتھ ان کے غیر معمولی برتاؤ ( حسن سلوک ) مساوات ، اور نمازوں کی ادائیگی کا انداز انہیں بہت اچھا لگتا تھا اسی وجہ سے وہ اسلام کے قریب ہوئیں ۔ 9 سال قبل جب انہوں نے اسلام قبول کیا تب ان کے شوہر ٹرانسپورٹ کے کاروبار میں اچھا خاصا کما رہے تھے
تاہم مذہب کی تبدیلی کے ساتھ ہی سسرالی رشتہ داروں نے انہیں اپنے سے دور کردیا لیکن عبدالقادر ایک ہوٹل میں کام کرتے ہوئے اپنی بیوی بچوں کی نگہداشت کرتے رہے ۔ اب وہ فالج کے باعث پچھلے چار ماہ سے بستر علالت پر ہیں ۔ جب کہ ثانیہ کوثر ریڈی میڈ پردوں کی سلائی کرتے ہوئے گھر چلا رہی ہیں ۔ اس کام کے ذریعہ وہ یومیہ دو سو روپئے کما لیتی ہیں لیکن اب ان کی بھی طبیعت خراب رہنے لگی ہیں ۔ اس کے باوجود ثانیہ کوثر کا کہنا ہے کہ وہ ہر حال میں اللہ تعالی کا شکر بجا لاتی ہیں ۔ چندرائن گٹہ پھول باغ کی رہنے والی ثانیہ کوثر کے مطابق ان کا بڑا لڑکا محمد انس دسویں جماعت اور لڑکی حنیفہ ثناء بھی دسویں جماعت میں زیر تعلیم ہیں ۔ 7 سالہ محمد سمیع حفظ کررہے ہیں ۔ چھوٹے فرزند محمد عبدالحنان یو کے جی میں پڑھتے ہیں ۔ حنیفہ ثناء بتاتی ہے کہ وہ لوگوں میں دعوت دین کا کام کرنا چاہتی ہے کیوں کہ کسی کو راہ راست پر لانا بہت بڑا کام ہے اگر ہماری باتیں لوگوں کے دل میں اتر جائیں اور وہ غور و فکر کریں تو یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں ہدایت کی دولت سے نوازے گا ۔ اس کمسن لڑکی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسلام میں پاکیزگی اور صفائی کا خاص خیال رکھا گیا ہے ۔ تب ہی تو ہمارے پیارے نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ’ پاکی آدھا ایمان ہے ‘ ہمیں اس لڑکی اور اس کے ماں کے خیالات جان کر کوئی حیرت بھی نہیں ہوئی کیوں کہ اللہ جسے چاہے ایمان کی دولت سے سرفراز کرتا ہے ۔ ثانیہ کوثر سے فون نمبر 9347358567 پر ربط پیدا کیا جاسکتا ہے ۔ ان کا اکاونٹ نمبر یہ ہے ۔۔
Sania Kouser
A/C. 31860107943, SBI Chandrayan Gutta Branch, Kanchan Bagh, Hyd.
IFSC Code: SBIN0003026