نو تشکیل شدہ ریاست تلنگانہ کی نمائندگی ایک اعزاز

برانڈ ایمبسڈر بنائے جانے پر تنازعہ ختم : ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کا اظہار خیال
حیدرآباد 25 جولائی ( پی ٹی آئی ) ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے آج کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ ان کے برانڈ ایمبسڈر تلنگانہ بنائے جانے پر جو تنازعہ پیدا ہوا ہے اسے پس پشت ڈال دیا جائے اور نو تشکیل شدہ ریاست تلنگانہ کی نمائندگی کریں۔ یہ ان کیلئے ایک اعزاز ہے ۔ ثانیہ نے یہاں ایک تقریب کے موقع پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ انہیں تلنگانہ کی برانڈ ایمبسڈر بنایا گیا ہے یہ ان کیلئے ایک اعزاز کی بات ہے ۔ وہ بہت خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ حیدرآباد کی اور تلنگانہ کی نمائندگی کرتی ہیں اور جب وہ ٹینس کھیلتی ہیں تو خاص طور پر ہندوستان کی نمائندگی کرتی ہیں۔ وہ پہلے ہی کئی معاملات میں ریاست کی نمائندگی کرتی ہیں ایسے میں وہ سمجھتی ہیں کہ وہ یہ کام کئی برسوں سے کر رہی ہیں اور انہیں امید ہے کہ وہ آگے بھی کرتی رہیں گی ۔ تلنگانہ اسمبلی میں بی جے پی فلور لیڈر ڈاکٹر کے لکشمن کی جانب سے انہیں برانڈ ایمبسڈر بنائے جانے کی مخالفت سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ثانیہ مرزا نے کہا کہ جہاں تک اس تنازعہ کا سوال ہے وہ سمجھتی ہیں کہ اس پر بہت کچھ ہوچکا ہے اور اس پر اب مزید اظہار خیال کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ ڈاکٹر لکشمن نے ثانیہ مرزا کو غیر مقامی قرا ردیا تھا اور کہا تھا کہ وہ پاکستان کی بہو ہیں۔ بیڈمینٹن اسٹار سائنہ نیہوال کے اس ٹوئیٹ پر کہ حکومت کی جانب سے اسپورٹش شخصیتوں کی بہتر دیکھ بھال نہیں کی جاتی ثانیہ مرزا نے کہا کہ ان کے خیال میں وہ ایسا نہیں کہہ سکتیں۔ ان کے ساتھ بہت اچھا برتاؤ ہوا ہے ۔ انہوں نے تلنگانہ کے وزیر مسٹر کے ی راما راؤ سے بات چیت کی ہے اور انہوں نے کہا کہ وہ اس مسئلہ پر پہلے ہی جواب دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سائنہ نیہوال کا جواب دینے کے موقف میں نہیں ہیں ۔ انہیں امید ہے کہ سائنہ کو بھی وہ کچھ ملیگا جس کی وہ مستحق ہیں۔ کیونکہ سائنہ نے ملک اور ریاست کیلئے بہت کچھ کیا ہے ۔ انہیں امید ہے کہ چیف منسٹر اس سلسلہ میں بہت کچھ کرینگے ۔ گلاسگو میں جاری دولت مشترکہ کھیلوں کے تعلق سے ثانیہ مرزا نے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ ان گیمس میں ٹینس کو شامل نہیں کیا گیا ہے ۔ وہ یقینی طور پر ان گیمس میں کھیلنا چاہتی تھیں۔