چارمینار تا عابڈس ریالی میں شریک ہونے ناگیندر کی اپیل
حیدرآباد ۔ 3 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : سابق ریاستی وزیر ڈی ناگیندر نے نوٹ بندی کے خلاف 5 جنوری کو تاریخی چارمینار سے عابڈس تک احتجاجی ریالی منظم کرنے کا اعلان کیا ۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کے بشمول دوسرے قائدین کو جماعتی وابستگی سے بالاتر ہو کر عوام کے مسائل کو مرکزی حکومت تک پہونچانے کے لیے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوجانے کی اپیل کی ۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات بتائی ۔ اس موقع پر اے آئی سی سی مبصر حیدرآباد کویتا ریڈی صدر تلنگانہ یوتھ کانگریس انیل کمار سابق ڈپٹی مئیر راجکمار سابق کارپوریٹر ایس محمد واجد حسین سینئیر کانگریس قائد ونود کمار بھی موجود تھے ۔ ڈی ناگیندر نے کہا کہ 50 دن بعد ملک کے حالات میں کوئی سدھار اور بینکوں میں پیسہ نہیں آیا ۔ 2014 کے عام انتخابات میں نریندر مودی نے بیرونی ممالک میں موجود کالا دھن ہندوستان واپس لانے اور ہر شہری کے بینک اکاونٹ میں 15 لاکھ روپئے جمع کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ عوام سے کیا گیا وعدہ پورا نہیں کیا گیا تاہم عوام کے پاس موجود نقد رقم کو بینکوں میں پہونچا دیا گیا ۔ اچانک نوٹ بندی کا اعلان کرنے سے ملک میں 150 افراد کی موت واقع ہوئی ہے ۔ 20 ہزار سے زیادہ شادیاں ملتوی ہوئی ہیں ۔ مریضوں کو ہاسپٹلس میں طبی علاج کرانے میں کافی مشکلات پیش آئی ۔ باوجود اس کے کالا دھن کتنا برآمد ہوا ہے ۔ وزیراعظم نے اس کا انکشاف نہیں کیا ہے جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے ۔ ڈی ناگیندر نے کہا کہ نریندر مودی بی جے پی میں پارٹی کے سینئیر قائدین کو دفن کرتے ہوئے وزیراعظم کے عہدے تک پہونچ سکتے ہیں مگر کانگریس کا کچھ بھی بگاڑ نہیں سکتے ملک کو آزادی دلانے والی کانگریس پارٹی نے ملک اور قوم کے لیے کئی قربانیاں دی ہیں ۔ 5 جنوری کو صبح 10 بجے چارمینار سے عابڈس تک ایک ریالی منظم کی جائے گی ۔ جس میں اے آئی سی سی جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کیپٹن اتم کمار ریڈی ورکنگ پریسیڈنٹ ملو بٹی وکرامارک قائدین اپوزیشن کے جانا ریڈی ( اسمبلی ) محمد علی شبیر ( کونسل ) کے علاوہ دوسرے قائدین شامل ہوں گے ۔ مسٹر ڈی ناگیندر نے چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کو بھی مشورہ دیا کہ وہ بھی احتجاجی ریالی میں شرکت کریں کیوں کہ چیف منسٹر کے سی آر نے اسمبلی سے اعلان کیا تھا ۔ اگر 50 دن بعد حالت سازگار نہیں ہوتے ہیں وہ بھی احتجاج کریں گے ۔ نوٹ بندی سے غربت اور متوسط طبقہ کے عوام کو پریشانی ہوئی ہے لہذا وہ چیف منسٹر کے بشمول دوسرے قائدین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جماعتی وابستگی سے بالاتر ہو کر احتجاج میں شامل ہوجائے ۔۔