نوٹ بندی کے خلاف احتجاج جاری ، 6 فروری سے شدت

چھوٹا کاروبار اور متوسط و کمزور طبقہ پر کاری ضرب ، ملکی معیشت کو بھاری نقصان ، اُتم کمار ریڈی و دیگر کا خطاب

حیدرآباد /27 جنوری ( سیاست نیوز ) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کیپٹن اُتم کمار ریڈی نے نوٹ بندی کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 6 فروری سے ریاست کے تمام اسمبلی حلقوں میں ایک ہفتہ تک احتجاجی مہم چلائی جائے گی ۔ منیجنگ ایڈیٹر روزنامہ سیاست جناب ظہیرالدین علی خان نے نوٹ بندی کے فیصلے کو غربت پر بمباری قرار دیا ۔ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کیجانب سے آج جیہ گارڈن ترملگیری میں نوٹ بندی کے خلاف ایک احتجاجی اجلاس کااہتمام کیا گیا ۔ اس موقع پر ایس سی ڈپارٹمنٹ کے قومی صدر کے راجو ، بی سی شیو کمار کے سی کرشنا مورتی ، آر سی کنٹیا قائدین اپوزیشن کے جاناریڈی ( اسمبلی ) محمد علی شبیر ( کونسل ) ورکنگ پریسیڈنٹ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی ملو بٹی وکرمارک صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ محمد خواجہ فخرالدین جنرل سکریٹریز تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی ایس کے افضل الدین ، محمد مقصود احمد ، سید عظمت اللہ حسینی ، عظمی شاکر ، صدر گریٹر حیدرآباد کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ شیخ عبداللہ سہیل ٹی پی سی سی خصوصی مدعوئین جابر پٹیل ،عتیق صدیقی سابق صدور پردیش کانگریس کمیٹی وی ہنمنت راؤ ، پنالہ لکشمیا سابق ارکان پارلیمنٹ مدھو یشکی ، انجن کمار یادو ، سابق وزراء ڈی ناگیندر ، ڈی کے ارونا رکن راجیہ سبھا رینوکا چودھری کے علاوہ دوسرے قائدین موجود تھے ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے کہا کہ نوٹ بندی کے بعد کانگریس پارٹی اپنے احتجاجی مہم کے ذریعہ عوامی مسائل کو حکومت کے سامنے پیش کر رہی ہے ۔ 6 فروری سے ایک ہفتہ تک ریاست کے تمام 119 اسمبلی حلقوں میں کانگریس کی جانب سے احتجاجی مہم میں مزید شدت پیدا کی جائے گی ۔ کیپٹن اُتم کمار ریڈی نے کہا کہ کانگریس پارٹی مرکزی حکومت اور آر بی آئی کی جانب سے ڈپازٹ شدہ رقم نکالنے کیلئے عائد کئے گئے تحدیدات سے دستبرداری تک اپنے احتجاج کو جاری رکھے گی ۔ اچانک نوٹ بندی کے فیصلے سے ملک کی معیشت تباہ و برباد ہوگئی ۔ آئندہ اس کے اثرات دیکھنے کو ملیں گے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 8 نومبر کو بڑی نوٹ بندی کے خلاف سرجیکل اسٹرائک کرتے ہوئے غریب اور متوسط طبقہ کے عوام کو پریشان کردیا ہے ۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے پہلے نوٹ بندی کی مخالفت کی پھر دہلی پہونچکر وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کرنے کے بعد اپنے موقف کو تبدیل کردیا۔ عوامی مسائل کو نظر انداز کرکے نوٹ بندی کی تائید میں مصروف ہوگئے اور چیف منسٹر تلنگانہ وزیر اعظم نریندر مودی کے برانڈ ایمبسیڈر میں تبدیل ہوگئے ۔ جناب ظہیرالدین علی خان نے نوٹ بندی کو غریبوں کے خلاف بمباری کے مماثل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کے غیر دانشمندانہ فیصلے سے غریب و متوسط طبقہ کے عوام کو کافی دشواریاں اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر عوام کی نبض کو سمجھنے میں پوری طرح ناکام ہوگئے ۔ اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کے بجائے روز روز نئے نئے وعدے کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں ۔ نوٹ بندی سے سب سے زیادہ اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کے چھوٹے کاروبار کرنے والوں کو نقصان پہونچا ہے ۔ وزیر اعظم نے بڑے تاجرین کو فائدہ پہونچانے کیلئے ایک منظم سازش کے تحت 500 اور 1000 روپئے کے نوٹوں کو منسوخ کردیا ۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر وزیر اعظم کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے پریشان حال غریب عوام کے مسائل کو نظرانداز کر رہے ہیں ۔ بی جے پی نے 2014 کے عام انتخابات میں عوام سے جو وعدے کئے ہیں  اس کو پورا کرنے میں ناکام ہوگئی ۔ این ڈی اے حکومت کی ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے نوٹ بندی کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ظہیرالدین علی خان نے عوامی مسائل پر احتجاجی مہم شروع کرنے والی کانگریس کو مشورہ دیا کہ وہ پہلے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور پارٹی میں ڈسپلین کا مظاہرہ کریں ۔ قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر نے کہا کہ جن مقاصد کا بہانہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے نوٹ بندی کا فیصلہ کرنے کادعوی کیا ہے وہ اس میں پوری طرح ناکام ہوگئے ۔ بلیک منی تو دور ابھی تک بنکوں میں جمع ہونے والی رقم کے بارے میں وزیراعظم اور آر بی آئی نے کوئی وضاحت نہیں کی ۔ غریب و متوسط طبقہ کے پاس کوئی کالا دھن نہیں ہوتا ۔ وزیر اعظم کے دوست مکیش امبانی ، انیل امبانی ، اڈانی گروپ کے پاس بلیک منی ہوسکتی ہے ۔ وزیر اعظم کے اچانک فیصلے سے ملک میں 125 افراد کی موت واقع ہوگئی گورنر تلنگانہ سے امید کی جارہی تھی کہ وہ یوم جمہوریہ کے خطاب میں حکومت کی غفلت اور عوام سے کئے گئے وعدوں پر عمل نہ کرنے کے خلاف سوال اُٹھائیں گے ۔ایس سی طبقہ کو تین ایکر اراضی کی عدم فراہمی غریب عوام کو ڈبل بیڈروم مکانات فراہم نہ کرنے پر ردعمل کا اظہار کرنے کی امید کی جارہی تھی لیکن انہوںنے حکومت کی ستائش کرتے ہوئے عوام کو مایوس کیا ہے ۔ ریاست میں ایس سی ، ایس ٹی ، بی سی اور اقلیتوں کے مختص کردہ بجٹ میں صرف 25 فیصد بجٹ خرچ کیا گیا ہے۔ جبکہ مالیاتی سال کے اختتام کیلئے صرف ایک ماہ ہی باقی رہ گیا ہے ۔ مرکزی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں منظورکئے گئے حصول اراضیات بل میں ترمیم کرتے ہوئے دستور کی دھجیاں اُڑائی گئی ہے ۔ ریاست میں آئی اے ایس آفیسرس نے چیف منسٹر اور ان کی دختر کی جی حضوری کرتے ہوئے اپنے پیشہ سے ناانصافی کی ہے اور جمہوریت کا مذاق اُڑایا ہے ۔ اگر انہیں کے سی آر اور کویتا سے ہمدردی ہے تو وہ فوری اپنے عہدوں سے مستعفی ہوکر ٹی آرایس میں شامل ہوجائیں ۔