نوٹ بندی کا تقریباً ایک سال اورمنسوخ نوٹوں کی گنتی ہنوز جاری

اب تک 10.91 لاکھ کروڑ روپیوں کی جانچ ہوچکی ہے: آر بی آئی،اپوزیشن جماعتوں کا 8 نومبر کومجوزہ احتجاج
نئی دہلی۔ 29 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے 500 اور 1000 روپئے کے نوٹوں کو بند کردینے کے اعلان کے تقریباً ایک سال بعد بینکوں میں جمع کردہ کرنسی کی ہنوز جانچ جاری ہے۔ آر بی آئی نے کہا کہ وہ ان کرنسی نوٹوں کی جانچ اسے دستیاب تمام عصری مشینوں کے ذریعہ کررہا ہے۔ آر ٹی آئی نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سنٹرل بینک نے کہا کہ اس نے اب تک 500 روپئے کرنسی کے 1,134 کروڑ روپیوں کی جانچ کی ہے اور 1000 روپئے کے نوٹوں کی 524.90 اور نوںٹ کی گنتی کی ہے۔ جن کی علی الترتیب کرنسی قدر 5.67 لاکھ کروڑ روپئے اور 5.24 لاکھ کروڑ روپئے ہوئی ہے۔ یہ جانچ کا عمل 30 ستمبر تک کا ہے۔ دونوں کرنسی نوٹوں کی جانچ کی مشترکہ قدر تقریباً 10.91 لاکھ کروڑ روپئے ہوئی ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے پی ٹی آئی کے ایک نمائدہ کی جانب سے داخل کردہ آر ٹی آئی سوال کے جواب میں ریزرو بینک آف انڈیا نے کہا کہ کرنسی بینک نوٹوں کی گنتی آر بی آئی کو دستیاب تمام عصری سہولتوں کی گنتی کرنے والی مشینوں کے ذریعہ ڈبل شفٹ کی جارہی ہے۔ آر بی آئی سے پوچھا گیا تھا کہ وہ اب تک گنتی ہونے والے نوٹ بندی کی کرنسی کی تفصیلات فراہم کرے۔ سوال کے جواب میں آر بی آئی نے گنتی کے عمل کی تمام تفصیلات پیش کی ہیں۔ کرنسی نوٹوں کی تصدیق کا عمل جاری ہے۔ آر بی آئی نے کہا کہ ملک کے مختلف بینکوں 500 اور 1000 روپئے کے وائس کردہ کرنسی نوٹوں کی گنتی کے لئے 66 عصری کرنسی نوٹوں کی گنتی کی مشینوں کو استعمال کیا جائے۔ حکومت نے گزشتہ سال 8 نومبر کو 500 اور 1000 روپئے کے پرانے نوٹوں کو بند کردینے کا اعلان کیا تھا اور کرنسی رکھنے والوں کو اپنے پاس جمع نوٹوں کو بینکوں میں جمع کرانے کی اجازت دے دی تھی۔ بینکوں میں جمع کردہ عوام سے اکٹھا کردہ نوٹوں کی سنٹرل بینک کی جانب سے توثیق و جانچ کی جارہی ہے۔ 8 نومبر کو ’’یوم سیاہ‘‘ منانے کا اعلان کرتے ہوئے کی اپوزیشن پارٹیوں نے خاص کر کانگریس اور ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس نے اعلان کیا کہ وہ اس دن احتجاجی مظاہرہ کریں گے اور اس نوٹ بندی کی ایک سال کی تکمیل کے دن ’’یوم سیاہ‘‘ منائیں گی۔ ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوں گے کیونکہ مودی حکومت نے نوٹ بندی کے ذریعہ اس ملک کی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔