حالات معمول پر آنے کیلئے ایک سال درکار۔چیف منسٹر اتر پردیش کا تاثر
لکھنؤ۔ یکم ڈسمبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر اتر پردیش اکھلیش یادو نے آج کہا ہے کہ نوٹ بندی نے ملک کی معیشت کو سست رفتار کردیا ہے اور صورتحال معمول پر آنے کیلئے 6 تا 12 ماہ کا عرصہ درکار ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ یکم ڈسمبر بھی آگیا اور تنخواہیں بینک اکاؤنٹس میں آگئیں لیکن کوئی بھی شخص کتنی رقم نکال سکتا ہے واضح نہیں ہے اور بینکوں کے باہر طویل قطاروں کا کب خاتمہ ہوگا کوئی بتانے سے قاصر ہے۔ نوٹ بندی کے فیصلہ سے ملک کی معیشت سست روی کا شکار ہے اور صورتحال کو معمول پر آنے کیلئے چھ ماہ سے ایک سال ہوسکتا ہے۔ اکھلیش یادو نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ مرکزی حکومت متواتر اپنا موقف تبدیل کررہی ہے اور کہا جارہاہے کہ جاریہ ماہ کے اواخر تک صورتحال قابو میں آجائے گی لیکن میں نہیں سمجھتا کہ 6تا 12ماہ سے قبل صورتحال معمول پر نہیں آسکتی۔ چیف منسٹر آج یہاں لکھنؤ میٹرو کی آزمائشی دوڑ ( ٹرائیل رن ) کے آغاز پر ایک اجتماع سے مخاطب تھے۔ انہوں نے کہا کہ دولت کی ریل پیل سے ہی معیشت کو فروغ حاصل ہوتا ہے اگر اس عمل کو روک دیا گیا تو ترقی متاثر ہوجائے گی۔ لیکن کرنسی نوٹوں کی منسوخی سے پیچیدگیاں پیدا ہوگئی ہیں۔ اگرچیکہ ہم نے تفصیلات طلب کی ہے کہ بینکوں کو کس قدر رقومات فراہم کی جارہی ہیں لیکن کوئی اطلاعات نہیں دی گئیں۔