نوٹ برائے ووٹ میں ریونت ریڈی مہرہ، چندرا بابو ماسٹر مائنڈ

حیدرآباد /3 جون (سیاست نیوز) سکریٹری اے آئی سی سی و رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے نوٹ برائے ووٹ معاملے میں ریونت ریڈی کو مہرہ اور چندرا بابو نائیڈو کو ماسٹر مائنڈ قرار دیا۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’میگی‘‘ کی تشہیر کرنے پر سوپر اسٹار امیتابھ بچن اور اداکارہ مادھوری ڈکشت کے خلاف مقدمات درج کئے گئے، جب کہ نوٹ برائے ووٹ معاملے کے اصل سازشی چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو ہیں، کیونکہ رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے تلگودیشم رکن اسمبلی ریونت ریڈی کا کہنا ہے کہ وہ باس (نائیڈو) کی ہدایت پر ہی اسٹیفن کے گھر پہنچے تھے، لہذا اے سی بی کے سربراہ اے کے خان کو چاہئے کہ وہ نہ صرف چندرا بابو نائیڈو کے خلاف مقدمہ درج کریں، بلکہ انھیں ملزم نمبر ایک قرار دیں۔ علاوہ ازیں ٹی آر ایس کے نامزد رکن اسمبلی اسٹیفن کو باقی 4.5 کروڑ روپئے کون دینے والا تھا؟ اس کا بھی پتہ لگایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ مہاناڈو پروگرام میں چندرا بابو نائیڈو نے گائے بکریوں کی طرح ارکان اسمبلی کو خریدنے کا ٹی آر ایس حکومت پر الزام عائد کیا تھا، لہذا اب ریونت ریڈی معاملے کی انھیں وضاحت کرنی چاہئے۔ انھوں نے مسٹر نائیڈو کی جانب سے سونیا گاندھی پر آندھرا پردیش کی تقسیم کے الزام کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سونیا گاندھی کا خاندان پہلے ہی سے دولت مند ہے، جب کہ جدوجہد آزادی میں ان کے خاندان نے اہم رول ادا کیا تھا۔ آندھرا پردیش کے سینئر کانگریس قائد بی ستیہ نارائنا کی وائی ایس آر کانگریس میں شمولیت سے متعلق سوال کا جواب اور مذکورہ قائد کو احسان فراموش قرار دیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کے کانگریس قائدین نے سونیا گاندھی سے ملاقات کرتے ہوئے عہدہ کی بجائے تلنگانہ ریاست کی تشکیل کا مطالبہ کیا تھا۔ اگر اس وقت تلنگانہ کا کوئی قائد پردیش کانگریس کی صدارت پر ہوتا تو چیف منسٹر کرن کمار ریڈی کو من مانی کی اجازت ہرگز نہ دیتا۔

چندرا بابو نائیڈو کو دو عہدوں پر
برقراری کا حق نہیں : سی رامچندریا
حیدرآباد ۔ 3 ۔ جون : ( این ایس ایس ) : قائد اپوزیشن آندھرا پردیش قانون ساز کونسل سی رامچندریا نے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو سے خواہش کی کہ وہ ا پنے دوہرے عہدہ سے مستعفی ہوجائیں ۔ وہ آج یہاں میڈیا کو بتایا کہ رقم برائے ووٹ کو ممکن بنانے کی کوشش کی ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ریونت ریڈی رشوت ستانی معاملہ میں چندرا بابو کی سازش سے متعلق کئی شواہد موجود ہیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے استفسار کیا کہ وہ ایک طرف رشوت ستانی کے خلاف ہیں تو دوسری طرف رشوت کا کھلے عام استعمال ہونے سے متعلق وضاحت کریں ۔ قائد اپوزیشن اے پی کونسل نے مزید بتایا کہ ریونت ریڈی رشوت معاملہ میں چندرا بابو کی خاموشی سے صاف ظاہر ہورہا ہے ۔ وہ ہی اس کی سازش رچے ہیں ۔۔