نوٹ برائے ووٹ اسکام پر دونوں ریاستوں کے مابین جنگی حالات

حیدرآباد۔17جون(سیاست نیوز) نوٹ کے عوض ووٹ اسکام کے نام پر تلنگانہ اور آندھرا عوام کے درمیان جنگی حالات پیدا کرنے کا دونوں تلگو ریاستوں کے سربراہان پر الزام عائد کرتے ہوئے سی پی آئی تلنگانہ اسٹیٹ سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی نے کہاکہ آندھرا پردیش سے اپنی حفاظت کے لئے پولیس کی طلبے نے مسئلہ نوٹ کے عوض ووٹ کو مزید سنگین بنادیا ہے۔ آج یہاںپارٹی ہیڈ کوارٹر مخدوم بھون میںمنعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چاڈا وینکٹ ریڈی نے کہا آپریشن اکرش کے نام پر تلنگانہ اور آندھرا عوام کے درمیان پیدا کرنے کی جاری کوششیں قابلِ مذمت ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آندھراپردیش تنظیم جدید بل کی دفعہ 8نافذ کرنے کے مطالبہ کو مضحکہ خیز قراردیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کا ایک سال گذر جانے کے بعد ریاست میں کوئی ناخوشگوار یا علاقہ واریت کے نام پر تشدد کا ایک بھی واقعہ پیش نہیںآیا باوجود اسکے تلنگانہ میںآندھرا پردیش تنظیم جدید بل کی دفعہ 8نافذ کرنے کا چندرابابو نائیڈو مطالبہ کررہے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ نوٹ کے عوض ووٹ اسکام میںچندرابابونائیڈو کا جرم ثابت ہوچکا ہے لہذا ان پر اخلاقی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ چیف منسٹر آندھرا پردیش کے عہدے سے استعفیٰ دیکر قانون کی مدد کریں۔ مسٹرچاڈا وینکٹ ریڈی نے حکومت تلنگانہ کے سربراہ کے سی آر کو بھی شدید تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ریاست میںبرسراقتدار آنے کے ساتھ ہی اپوزیشن سیاسی جماعتوں کے منتخب اراکین اسمبلی وقانون ساز کونسل کو عہدوں او روزرات کا لالچ دیکر ٹی آرایس کی شمولیت میں ترغیب دینا ہی نوٹ کے عوض ووٹ اسکام کی پہلی کڑی ہے۔ انہوں نے کہاکہ رشوت او ربدعنوانی کی شروعات کے سی آر نے کی ہے جس کو پائے تکمیل کو چندرابابو نائیڈو نے پہنچایا۔ انہوں نے کہاکہ 18جون حکومت تلنگانہ کے معلنہ پروگرامس مشن کاکتیہ‘ واٹر گریڈ کے متعلق تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی اوردیگر موافق تلنگانہ تنظیموںکے ہمراہ سی پی آئی کا ایک اہم اجلا س پارٹی ہیڈکوارٹر مخدوم بھون میںمنعقد کیا جارہا ہے۔ انہوں نے حکومت تلنگانہ سے عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل پر توجہہ دینے کا مطالبہ کیا۔