حیدرآباد۔ 11 جون (سیاست نیوز) صدر وائی ایس آر کانگریس جگن موہن ریڈی نے ’ووٹ برائے نوٹ‘ معاملے میں چیف منسٹر اے پی چندرا بابو نائیڈو کو ملزم نمبر ون بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ بدعنوان چیف منسٹر کا مرکزی حکومت بچاؤ کرے گی۔ جگن نے آج دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ مسٹر راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آندھرا پردیش میں بدعنوانیاں کرنے والے نائیڈو تلنگانہ میں ارکان اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کررہے ہیں۔ آڈیو اور ویڈیو ریکارڈ منظر عام پر آچکے ہیں۔ ریونت ریڈی معاملے میں چندرا بابو نائیڈو کو A1 نہ بنانے کی وجہ دریافت کی۔ جگن نے بتایا کہ انہوں نے مرکز سے اپیل کی کہ وہ آندھرا میں تلگو دیشم کے ایک سالہ دور میں نائیڈو کی بدعنوانیوں کی تحقیقات کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ انکے خلاف کانگریس اور تلگو دیشم نے منظم سازش کے الزامات عائد کئے ہیں۔ اس وقت چیف منسٹر، رکن پارلیمنٹ یا رکن اسمبلی نہیں تھے۔ جگن موہن ریڈی نے کہا کہ ووٹ برائے نوٹ میں چندرا بابو نائیڈو اپنی غلطی پر پردہ ڈالنے کیلئے ٹیلیفون ٹیاپنگ کو موضوع بحث بناتے ہوئے اصل مسئلہ سے عوام کی توجہ بنانے اور مرکز کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ وہ نہیں سمجھتے کہ مرکزی حکومت ایک بدعنوان چیف منسٹر کا تحفظ کریگی۔ انہوں نے آندھرا میں بدعنوانیوں کی دولت تلنگانہ میں ارکان اسمبلی کو خریدنے استعمال کرنے کا نائیڈو پر الزام عائد کیا۔ ریونت ریڈی اسٹیفنسن سے سودے بازی میں 50 لاکھ روپیوں کے ساتھ اے سی بی کے جال میں پھنس گئے ہیں۔ غلطی کا اعتراف کرنے کے بجائے نائیڈو تلگو ریاستوں میں کشیدگی و تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔